سائبر حملوں کا منھ توڑ جواب دیں گے: ایرانی فوج
ایران کی مسلح افواج نے کہا ہے کہ کسی بھی حکومت، گروہ یا شخص کی جانب سے ملک کے خلاف کیے جانے والے سائبر حملوں کا بڑا سخت جواب دیا جائے گا۔
ایران کی مسلح افواج کی جنرل اسٹاف کمیٹی نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں سائبر اسپیس کے حوالے سے پائے جانے والے خطرات کے مقابلے میں ایران کی مسلح افواج کے اقدامات اور پالیسیوں کو واضح کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سائبر اسپیس سے متعلق عالمی قوانین اور ضابطوں کا اطلاق منصفانہ اور تفریق سے عاری ہونا چاہئے اور دنیا کی تمام حکومتوں کو اس میں دسترسی کے علاوہ منصفانہ اختیارات حاصل ہونا چاہیں۔
بیان میں آیا ہے کہ سائبر اسپیس میں بھی ملکوں کی برابری، طاقت کے استعمال اور جارحیت کی ممانعت جیسے اصولوں پر عملدرآمد ضروری ہے۔ بیان میں اس بات پر بھی زور دیا گیا ہے کہ سائبر اسپیس پاور کا ایسا عمدی استعمال جو فزیکل اور نان فزیکل نتائج کا حامل ہو اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ پیدا کرے یا پھر سیاسی، اقتصادی، سماجی اور ثقافتی عدم استحکام کا سبب بنے تو وہ ملکی اقتدار اعلی کی خلاف ورزی کے زمرے میں آئے گا اور ایران کی مسلح افواج ایسے ہر اقدام کے مقابلے میں ملک کے دفاع کا حق محفوظ رکھتی ہیں۔
ایران کی مسلح افواج کی جنرل اسٹاف کمیٹی کے جاری کردہ بیان میں آیا ہے کہ ایران کی مسلح افواج فزیکل اسپیس میں اپنی قابل عمل حکمت عملی کی مانند، سائبر اسپیس میں بھی کسی بھی قسم کے تنازعے اور مہم جوئی کا آغاز ہر گز نہیں کریں گی اور اس بیان میں درج شدہ نکات کی پابندی کرتے ہوئے سائبر اسپیس میں موجود تمام خطرات کا مقابلہ کیا جائے گا۔
بیان میں یہ بات زور دے کر کہی گئی ہے کہ ہماری بیان کردہ پالیسی کے خلاف انجام پانے والے کسی بھی اقدام کی صورت میں ایران کی مسلح افواج کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ ہر خطرے کا پوری قوت کے ساتھ مقابلہ کرے اور منھ توڑ جواب دے۔
دوسری جانب ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورای اسلامی نے دفاعی صنعتوں کے قومی دن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں ملک کی دفاعی آمادگی اور تحفظ کو یقینی بنانے پر زور دیا گیا ہے۔ بیان میں ایران کے میزائل پروگرام اور ملک کی میزائلی اور اسلحہ جاتی طاقت کے تحفظ کی بھی حمایت کی گئی ہے۔۔
اراکین پارلیمنٹ کے جاری کردہ بیان میں ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کی امریکی کوششوں کی بھی مذمت کی گئی ہے ، بیان میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی ملک کی حکومت اور اس کے سرکاری یا غیر سرکاری عناصر کی جانب سے ایران کے خلاف اسلحہ جاتی پابندیوں میں توسیع کے معاملے میں امریکہ اور اسرائیل کی حمایت کو ناقابل معافی جرم تصور کیا جائے گا۔