Aug ۲۴, ۲۰۲۰ ۱۴:۱۲ Asia/Tehran
  • اسرائیل اور متحدہ عرب امارات کا سمجھوتہ عالم اسلام کے پیکر پر گہرا زخم

اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور غاصب صیہونی حکومت کے درمیان طے پانے والا سمجھوتہ عالم اسلام پر ایک گہرا زخم ہے اور مسلمانان عالم بیت المقدس کے ساتھ کی جانے والی خیانت و غداری کو ہرگز فراموش نہیں کریں گے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پیر کے روز وزارت خارجہ کے ترجمان کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں غاصب صیہونی حکومت اور متحدہ عرب امارات کے درمیان تعلقات کی استواری کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اگر مغربی ایشیا کو غاصب صیہونی حکومت سے کی جانب سے خطرہ لاحق ہوا تو اس کی ساری ذمہ داری متحدہ عرب امارات پر عائد ہو گی۔انھوں نے کہا کہ ایران کی دفاعی اور سیکورٹی حکمت عملی میں خلیج فارس وہ علاقہ ہے جو اسرائیل کی شرارتوں اور توسیع پسندیوں سے محفوظ ہے اور غاصب صیہونی حکومت اس سے کہیں حقیر ہے کہ وہ ایران کے لئے کوئی خطرہ بن سکے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ بعض عرب حکمرانوں کی جانب سے تعلقات کو برقرار کرنے کے بعد عرب و اسلامی ملکوں کے ساتھ ایران کے تعلقات کے بارے میں کہا کہ یہ بات ثابت ہو چکی ہے کہ اسرائیل بذات خود اپنا دفاع اور اپنی سیکورٹی کی ضمانت فراہم نہیں کر سکتا اور اسی طرح کوئی ایسا معاہدہ نہیں کہ جس کی غاصب صیہونی حکومت نے خلاف ورزی نہ کی ہو اور کوئی ایسا قتل نہیں جس میں یہ ناجائز حکومت ملوث نہ رہی ہو نیز کوئی ایسا ظلم و جرم نہیں جس میں یہ منحوس حکومت شریک جرم نہ رہی ہو اور یہ سب دنیا کے مسلمہ حقائق ہیں اور یہ حقائق تبدیل نہیں ہو سکتے۔

ترجمان وزارت خارجہ خطیب زادہ نے ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی کے دورہ تہران کے بارے میں کہا کہ ایران اور آئی اے ای اے کے تعلقات ہمیشہ اہمیت کے حامل رہے ہیں تاہم ان تعلقات میں گذشتہ برسوں کے دوران نشیب و فراز بھی پایاجاتا رہا ہے۔ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایٹمی توانائی کی بین الاقوامی ایجنسی نے اپنی پوری تاریخ میں سب سے زیادہ ایران کی ایٹمی تنصیبات کا معائنہ کیا ہے اور ایران کی تنصیبات ہی سب سے زیادہ اس کی دسترس میں رہی ہیں اور جب تک آئی اے ای اے کی جانب سے آزادانہ اور غیر جانبدار طور پر ہر طرح کے سیاسی دباؤ سےعاری ایک ثالث کے طور پر عمل کیا جاتا رہے گا۔ 

ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہو گا۔انھوں نے ایران اور علاقے کے ملکوں کے ساتھ اسٹریٹیجک مذاکرات کے لئے عراق کے وزیر خارجہ فواد حسین کے اعلان آمادگی کے بارے میں بھی کہا کہ عراق کو ایران کی خارجہ پالیسی میں اہم مقام حاصل ہے اور ایران کے وزیرخارجہ کے حالیہ دورہ بغداد میں دونوں ملکوں کے درمیان اسٹریٹیجک دستاویزات کا موضوع ایجنڈے میں شامل رہا ہے اور ان کو آخری شکل دیئے جاتے ہی ان کے بارے میں اطلاعات فراہم کر دی جائیں گی۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے لیبیا میں متحارب فریقوں کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ لیبیائی گروہوں میں مذاکرات کا آغاز افریقہ میں امن و استحکام کے حق میں ہے۔

ٹیگس