سلامتی کونسل میں امریکہ پھر تنہا ہو گیا
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر نے کہا ہے کہ آج سلامتی کونسل کے اجلاس میں ایک بار پھر حوہری معاہدے اور قرار داد 2231 میں امریکہ کی تنہائی کا مشاہدہ کیا گیا۔
اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندہ دفتر کے بیان میں آیا ہے کہ آج اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین کی اکثریت نے ایک بار پھر ایران کے خلاف سلامتی کونسل کی پابندیاں بحال کرنے کے عمل کو شروع کرنے کے لیے امریکہ کی حالیہ درخواست کو مسترد کردیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہےکہ سلامتی کونسل کے اس اقدام سے ایک بار پھر یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 میں امریکہ الگ تھلگ ہو گیا ہے۔
منگل کے روز مشرق وسطی اور فلسطین کے بارے میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس میں روس اور چین نے سلامتی کونسل کے سربراہ سے اپیل کی تھی کہ وہ انہیں ایران کیخلاف بیک اسنیپ میکنزم کے استعمال کیلیے امریکی خط کےحوالے سے مطلع کرے۔
اقوام متحدہ میں انڈونیشیا کے مستقل نمائندہ دیان دیجانی نے جو سلامتی کونسل کا عبوری سربراہ ہے نے اس کے جواب میں کہا کہ سلامتی کونسل کے رکن ممالک کی بھاری اکثریت کی مخالفت کے پیش نظر اس درخواست پر مزید کارروائی نہیں ہوسکتی ہے۔