امریکی عہدۂ صدارت سنبھالنے والا کوئی بھی شخص ایران کے لئے اہم نہیں: ترجمان وزارت خارجہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ یہ بات ایران کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ امریکہ میں اس بار کون صدر بنے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ امریکہ کئی عشروں سے دنیا کے مختلف ملکوں خاص طور سے ایران کے انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا ہے کہ امریکہ، جو دیگر ملکوں کے خلاف ہمیشہ منفی سرگرمیوں میں مصروف اور اس سلسلے میں پیش پیش رہتا ہے، اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ اس قسم کا مضحکہ خیز دعوی کرے۔
ترجمان وزارت خارجہ کا یہ بیان امریکی مائیکروسافٹ کمپنی کے اس دعوے کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایران، روس اور چین کے ہیکرز رواں برس کے امریکی صدارتی انتخابات میں سرگرم افراد اور گروہوں کی جاسوسی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ یہ بات ایران کی نظر میں کوئی اہمیت نہیں رکھتی کہ امریکہ میں اس بار کون صدر بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کئی عشروں سے دنیا کے مختلف ملکوں خاص طور سے ایران کے انتخابات میں مداخلت کر رہا ہے۔
سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایران کی نظر میں اس بات کی کوئی اہمیت نہیں کہ کس نام کا شخص وائٹ ہاؤس میں براجمان ہو، بس ضرورت اس بات کی ہے کہ واشنگٹن بین الاقوامی قوانین و اصول کی پاسداری اور عالمی رواداری کا پاس و لحاظ رکھے اور دیگر ملکوں کے معاملات میں مداخلت سے باز رہتے ہوئے عالمی معاہدوں اور سمجھوتوں کا احترام کرے۔
دوسری جانب ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے یمن کی صورتحال کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی رپورٹ پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یمن میں جارح سعودی اتحاد کو ہتھیار فراہم کرنے والوں کے ساتھ ایران کا نام جوڑنے کا دعوی بالکل بے بنیاد ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے اپنی رپورٹ میں بحران یمن کے سیاسی حل میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بے دریغ مدد اور بنیادی کردار کو نظر انداز کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ اور بعض مغربی ملکوں منجملہ کینیڈا کی جانب سے جارح سعودی اتحاد کے لئے ہتھیاروں کی سپلائی مکمل واضح ہے اور اس سلسلے میں عالمی سطح پر جاری کئے جانے والے مکمل اعداد و شمار بھی موجود ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ بعض ممالک نے انسانی حقوق کی تنظیموں کے دباؤ کی بنا پر کچھ عرصے کے لئے سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنا بند یا عارضی طور پر روک دیا مگر اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جا سکتا کہ اسلحوں کی سودمند تجارت بین الاقوامی معاہدوں اور عالمی قوانین و ضوابط کی دھجیاں اڑنے کا باعث بنی ہوئی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے کہا کہ مغربی ممالک کے فروخت کئے جانے والے ہتھیار یمن کے مظلوم عوام کے قتل عام اور اس ملک کی بنیادی تنصیبات کی تباہی و بربادی کے لئے استعمال کئے جا رہے ہیں اور اس وقت یمن میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے ذریعے بدترین انسانی المیہ رونما ہو رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اسی طرح سعودی عرب کی جانب سے یمن کے ہمہ جہتی محاصرے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ غیر انسانی محاصرہ یمن کے لئے ایران کی انسان دوستانہ امداد کی ترسیل میں بھی رکاوٹ کا باعث بنا ہے اور اسی بنا پر ایران کی جانب سے ہتھیاروں کی سپلائی کا کیا جانے والا دعوی بالکل بے بنیاد اور جھوٹا ہے اور یہ ایک ایسا دعوی ہے یہ جس کے لئے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا جا سکتا۔