مغربی دانشور اسلام مخالف ثقافتی دہشتگردی کو لگام دیں: یورپی دانشوروں کے نام ایرانی دانشوروں کا مراسلہ
ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ نے یورپ میں یونیورسٹی شخصیات، پروفیسروں اور صاحب الرائے افراد کے نام ایک مراسلے میں چارلی ابدو جریدے کے ذریعے حضرت ختمی مرتبت (ص) کی شان اقدس میں گستاخی کئے جانے کو ثقافتی دہشتگردی کا مظہر قرار دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے تقریبا سات سو اساتذہ اور پروفیسروں نے یورپ میں یونیورسٹی شخصیات، پروفیسروں اور مفکروں کے نام ایک مراسلے میں چارلی ہیبڈو جریدے کے ذریعے حضرت ختمی مرتبت صل اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کئے جانے پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ مراسلے میں واضح کیا گیا ہے کہ صدیوں پہلے، قبل اس کے کہ مغربی معاشروں میں آزادی، آزادی بیان اور آزادانہ افکار کو کوئی اہمیت و حیثیت حاصل ہوتی، دین اسلام اور بذات خود پیغمبر اسلام (ص) نے خداوند عالم کی جانب سے الہی و انسانی روایت پیش کی اور ہدیۂ گوہرِ نایاب عطا کیا۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ایک طرف آزادی، مذاکرات، تبادلہ خیال، تنقید اور فکر و نظر اور دوسری طرف توہین، بے حرمتی، تخریب اور تضحیک میں فرق کا قائل ہونا چاہئے اس لئے کہ جو کچھ بھی کہا یا لکھا جائے اسے آزادی کی بنیاد نہیں بنانا چاہئے اور آزادی پر اب اس سے زیادہ ظلم روا رکھا جانا درست نہیں۔
اس مراسلے میں آیا ہے کہ اسلام و مسلمین کا مغرب اور دنیا کے لوگوں سے کوئی اختلاف یا جنگ و جدل نہیں اور وہ صداقت و سنجیدگی کے ساتھ انسانی اور پرامن بقائے باہمی کی زندگی بسر کرنے کے قائل ہیں لیکن جو کچھ اسلام کے بارے میں مغربی عوام کو پیش کیا جاتا ہے وہ صیہونیوں کی جانب سے کی جانے والی نمائش اور ہالیوڈ کی جانب سے اسلام کی بگاڑ کر پیش کی جانے والی تصویر ہے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں اور وہ سوائے جھوٹ اور فریب کے اور کچھ نہیں ہے۔
ایران کی مختلف یونیورسٹیوں کے تقریبا سات سو اساتذہ نے یورپ میں یونیورسٹی شخصیات، پروفیسروں اور صاحب الرائے افراد کے نام اپنے اس مراسلے میں ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ثقافتی دہشت گردی کے اس معرکے میں اپنی خاموشی توڑتے ہوئے میدان عمل میں نکل کر آئیں اور اسلام و مسلمین کے بارے میں مغرب میں جو کچھ جھوٹ، غلط اور حقیقت کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جاتا ہے، اسے واضح کریں اور شفافیت کا مظاہرہ کریں، اس لئے کہ یہ سب صیہونیوں اور جنگ و انتہا پسندوں کے تعاون کا نتیجہ اور ان کی مہم جوئی کا حصہ ہے۔
واضح رہے کہ فرانسیسی جریدے چارلی ہیبدو نے حال ہی میں حضرت ختمی مرتبت ص کی شان اقدس میں گستاخی کرتے ہوئے ایک بار پھر آپ کے توہین آمیز خاکے شائع کئے ہیں جس سے مسلمانان عالم میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی ہے۔