Sep ۲۳, ۲۰۲۰ ۱۶:۰۸ Asia/Tehran
  • امریکی حکام صدام کی غلطیاں دہرا رہے ہیں: صدر روحانی

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ امریکی حکام ایران کے سلسلے میں صدام حکومت کی طرح ہی غلط فہمیوں اور غلط اندازوں کا شکار ہو رہے ہیں جو انکی بربادی کا باعث بن سکتا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے بدھ کے روز کابینہ کے اجلاس میں غلط اندازوں اور غلط فہمیوں کو ایران پر صدام حکومت کی جارحیت و حملے کا باعث قرار دیا اور کہا کہ صدام نے اپنی ان ہی غلط کاروائیوں اور حرکتوں کی بنا پر ذلیل و رسوا ہونے کے ساتھ ساتھ خود کو نابود کر لیا اور اس کے ایک ایک علاقائی حامی نے آکر ندامت و پشیمانی کا اظہار کیا۔

صدر مملکت نے خبردار کرتے ہوئے کہا وہائٹ ہاؤس کے حکمراں بھی صدام کے تجربے کو دہرا رہے ہیں، امریکی حکومت نے گزشتہ دو برسوں کے دوران اپنے غلط اندازوں کی بنیاد پر ایران کے خلاف اقتصادی جنگ شروع کر رکھی ہے جس کا نتیجہ بھی اس وقت سب کے سامنے ہے۔

ڈاکٹر روحانی نے سلامتی کونسل اور اقوام متحدہ میں امریکہ کو ملنے والی پئے در پئے شکست و ناکامی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج پوری دنیا میں امریکہ کا بھرم ٹوٹ چکا ہے اور وہ زوال کی طرف گامزن ہے۔انہوں نے کہا کہ مسلط کردہ آٹھ سالہ جنگ کے دوران ایرانی قوم کی استقامت و مجاہدت نے دفاعی اور فوجی لحاظ سے بڑی تاریخی کامیابی رقم کی ہے۔

صدرِ ایران نے ایرانی عوام کی استقامت اور خود اعتمادی کو ماضی و حال میں ایران کو حاصل ہونے والی عظیم کامیابیوں کا باعث قرار دیا اور کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے کبھی کسی جنگ کا آغاز نہیں کیا اور ایرانی عوام امریکہ کی مسلط کردہ اقتصادی جنگ میں بھی اپنی استقامت و جد و جہد اور خود اعتمادی کی بدولت کامیاب و کامران ہوں گے۔

قبل ازیں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے صدر روحانی نے کہا تھا کہ امریکا نہ تو ہم پر مذاکرات مسلط کر سکتا ہے اور نہ ہی جنگ۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ گیا ہے جب دنیا زور زبردستی اور غنڈہ گردی کو ’نو‘ کہے۔

حسن روحانی نے کہا کہ تسلط پسندی اور خوف و ہراس پیدا کرنے کا زمانہ ختم ہو چکا ہے۔

انسٹاگرام پر آپ ہمیں فالو کر سکتے ہیں

انہوں نے کہا کہ سیکورٹی کونسل اور قرارداد 2231 کو غیر قانونی طریقے سے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرنے کی امریکی کوششوں کو سیکورٹی کونسل نے دو بار پوری قوت کے ساتھ مسترد کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ پابندیوں کے ساتھ زندگی بسر کرنا سخت ہے لیکن بغیر خود مختاری کی زندگی اس سے بھی سخت اور بدتر ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ مغربی ایشیا میں سب سے قدیمی جمہوریت کے طور پر ایران اپنی ڈیموکریسی کو پروان چڑھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کچھ افراد انسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں لیکن زیادہ سے زیادہ دباؤ کے ذریعے ایرانی عوام کے اقتصاد، صحت اور یہاں تک کے تمام ایرانیوں کے حقِ حیات کو نشانہ بنا رہے ہیں۔

حسن روحانی نے کہا کہ دنیا کے ظالم، ستمگر آمر و ڈکٹیر مختلف علاقوں منجملہ فلسطین، افغانستان، یمن، شام، عراق، لبنان، سوڈان اور لیبیا نیز صومالیہ میں جنگ و جارحیت اور قتل و خونریزی میں سرگرم ہیں مگر وہ علاقے کے عوام کے مقابلے میں اپنی ذلت و رسوائی اور شکست و ناکامی کا ذمہ دار ایران کو قرار دیتے ہیں۔

ٹیگس