امریکہ کے مقابلے میں ایرانی عوام کی استقامت پر صدر روحانی کی تاکید
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ امریکہ ، غذائی اشیا اور دواؤں کی سپلائی کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کر کے ملت ایران کی استقامت کو کمزور نہیں کرسکتا۔
صدر حسن روحانی نے جمعے کو ایران کے سینٹرل بینک کے سربراہ عبدالناصر ہمتی سے گفتگو کے دوران امریکی حکومت کی ایران مخالف کوششوں کے سلسلے میں کہا کہ امریکی حکومت کے اقدامات اپنے داخلی تشہیراتی و سیاسی اہداف کے حصول کے لئے انجام پا رہے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے امریکہ کے لاحاصل اقدامات کو ایٹمی سمجھوتے سے ٹرمپ کے نکلنے کی اسٹریٹیجک غلطی کا تسلسل قرار دیا اور کہا کہ غلط تجزیے کی بنیاد پر امریکی حکومت کا یہ خیال تھا کہ یہ پابندیاں ایرانی عوام کی استقامت کو ختم کردیں گی اور ملت ایران مشکلات سے دوچار ہوجائے گی لیکن وقت نے ثابت کردیا کہ حقیقت سے اس کا دور کا بھی واسطہ نہیں ہے اور پابندیاں ناکام رہی ہیں۔
صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکہ ہربار اسٹریٹیجک غلطیوں کا ارتکاب کرکے شکست کا منہ دیکھتا ہے اور اس کی تازہ ترین مثال اسنیپ بیک میکانیزم کو فعال بنانے میں اس کی ناکامی تھی۔ صدر مملکت نے کہا کہ تمام ممالک جانتے ہیں کہ امریکہ کے یہ اقدامات پوری طرح بین الاقوامی قوانین کے خلاف ہیں اور کورونا کے دور میں بھی واشنگٹن کے یہ اقدامات پوری طرح انسانیت سوز ہیں اور انسانی حقوق کے دعویداروں کو عالمی سطح پر اس کی مذمت کرنا چاہئے۔
اس موقع پر ایران کے سنٹرل بینک کے سربراہ عبدالناصر ہمتی نے کہا کہ امریکی حکومت نے مختلف بہانوں سے غذا اور دوا کی خریداری کے لئے کرنسی کی منتقلی میں مسائل اور رکاوٹیں کھڑی کیں لیکن سینٹرل بینک، دیگربینکوں اور تاجروں کی کوششوں اور خاص ٹیکٹک سے غذا و دوا کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں آئی اور نہ ہی آئے گی۔