ایران، پیشرفتہ ریڈار بنانے والے ممالک کے کلب میں شامل ہو گیا
اسلامی جمہوریہ ایران، طویل فاصلے کے ریڈار بنانے والے ممالک کی فہرست میں شامل ہو گیا ہے۔
ایران میں جاری مدافعان آسمان ولایت-99 فوجی مشقوں میں قدیر، مراقب اور بشیر نامی ریڈاروں نے کامیابی کے ساتھ اہداف کا پتہ لگا لیا اور اس طرح ایران، طویل فاصلے کے ریڈار بنانے والے ممالک کے کلب میں شامل ہو گیا۔
ملک کے اندر تیار کیا گیا قدیر ریڈار سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ماہرین نے بے حد پیچیدہ ٹکنالوجی سے تیار کیا ہے اور دنیا میں کچھ چنندہ ممالک کے پاس ہی یہ ٹکنالوجی موجود ہے۔
طویل فاصلے تک کام کرنے والے یہ ریڈار بہت ہی نیچی سطح پر پرواز کرنے والے طیاروں اور اسی طرح بہت بلندی سے آنے والے میزائلوں کا پتہ لگانے کی توانائی رکھتے ہیں۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی فضائیہ میں ماہرین نے اسی طرح مراقب ریڈار بنایا ہے جو تھری ڈی نوعیت کا ہے اور چار سو کیلومیٹر تک ایک ساتھ 300 اہداف کی شناخت کر سکتا ہے۔
بشیر نامی ریڈار بھی سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے تیار کیا ہے جو دشمنوں کے مخفی اہداف کو 300 کیلومیٹر کے فاصلے سے 30 کیلومیٹر کی بلندی سے شناخت کر سکتا ہے۔
یہ ریڈار کروز میزائلوں کا بھی پتہ لگا سکتا ہے۔