عالم اسلام کی صورتحال، پاکستان اور ایران کی مشترکہ تشویش ہے: ظریف
وزیر خارجہ ظریف نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ تہران اور اسلام آباد، صیہونی حکومت کے ساتھ بعض ممالک کی جانب سے تعلقات استوار کیے جانے پر پوری حساسیت سے نظر رکھے ہوئے ہیں، کہا ہے کہ عالم اسلام کی صورتحال پاکستان اور ایران کی مشترکہ تشویش ہے۔
محمد جواد ظریف نے منگل کی شام اسلام آباد پہنچنے پر ارنا سے گفتگو کرتے ہوئے خطے کے بعض ممالک کی جانب سے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات استوار کرنے کی سازش کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کا آئندہ اجلاس نیجر میں منعقد ہوگا بنابریں اس سازش کے خلاف مشترکہ نظریہ اور موقف اختیار کیے جانے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے اپنے دورۂ اسلام آباد کے اہداف کے بارے میں کہا کہ وہ دوطرفہ تعلقات اور سرحدی، علاقائی اور عالمی تعاون کے بارے میں پاکستانی دوستوں سے تبادلۂ خیال کریں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ میں نئي حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد ایٹمی معاہدے کی پوزیشن کے بارے میں کہا کہ سب کچھ امریکہ کے رویے پر منحصر ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف ایک اعلی سطحی سیاسی و اقتصادی وفد کے ہمراہ منگل کی شام پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد پہنچے ہیں۔
اس دورے میں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی کے علاوہ، وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔