ایران و عراق کے امن وامان میں خلل اندازی کا بھربور جواب دیا جائے گا: تہران و بغداد کا مشترکہ بیان
اسلامی جمہوریہ ایران کی اعلی قومی سلامتی کے سیکریٹری علی شمخانی نے کہا ہے کہ ایران اورعراق کے عوام کے امن و سکون میں خلل ڈآلنے والے ہر عنصر کے خلاف بھرپور اقدام کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ علاقے میں امن و امان کے قیام کے لئے ایک اہم ترین عنصر امریکی فوجیوں کا بھرپور انخلاء ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی کے نمائںدے اور اعلی قومی سلامتی کونسل کے سیکریٹری ایڈمرل علی شمخانی نے عراق کے وزیر دفاع "جمعہ عناد سعدون" کے ساتھ گفتگو کے دوران اہم علاقائی اور عالمی امور کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا۔
اس ملاقات کے دوران علی شمخانی نے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے منظم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایران اور عراق کے درمیان موثر اور مفید باہمی تعاون کو سراہا۔ انہوں نے داعش کے قبضے سے عراق کے شہروں کو آزاد کرانے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بھرپور مدد و حمایت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعاون علاقے کی سلامتی کا ضامن ہے اور اسٹراٹیجک اعتبار اس کی سطح میں ترقی و تقویت کی ضرورت ہے۔
اس موقع عراق کے وزیر دفاع جمعہ عناد سعدون نے اپنے بیان میں دہشت گردی کی لعنت سے عراق کو پاک کرنے کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی حمایت اور تعاون کی قدر دانی کی۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے خلاف جد وجہد کے دوران دونوں ملکوں کے موثر اور مفید تعاون سے پتہ چلتا ہے کہ باہمی تعاون کے ذریعے بحرانوں پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
عراق کے وزیر دفاع اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير دفاع بریگیڈیر جنرل حاتمی کی باضآبطہ دعوت پر گزشتہ روز تہران پہونچے تھے۔
دفاعی اور فوجی امور میں تعاون کا فروغ عراقی وزیردفاع کے دورہ ایران کے اہم مقاصد میں شمار ہوتا ہے۔