سرحدیں بدلی ہیں نہ بدلیں گی، اسرائیل سمیت کسی بھی بیرونی عنصر کا وجود برداشت نہیں: ایران
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جغرافیائی سرحدیں تبدیل نہیں ہوئی ہیں، ہم علافے میں کسی بھی بیرونی قوت خصوصا صیہونی حکومت کو برداشت نہیں کریں گے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے باکو ایروان کے درمیان حالیہ سمجھوتے کے تعلق سے کہا ہے کہ نہ تو سرحد تبدیل ہوئی اور نہ ایران مبینہ طور سے باہر سے آنے والی کسی تبدیلی کو تسلیم کرے گا، انہوں نے دو ٹوک لفظوں میں کہا ہم علاقے سے باہر کی کسی بھی طاقت خصوصا بیت المقدس کی غاصب حکومت کو علاقے میں برداشت نہیں کریں گے۔
ترجمان وزارت خارجہ خطیب زادہ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا یہ جو کہا جا رہا ہے کہ اب آرمینیا کے ساتھ ایران کی زمینی سرحد باقی نہیں رہی، اس قسم کی بے بنیاد خبریں میڈیا پر دیکھنے میں آئی ہیں، خودساختہ قسم کے نقشے جاری کئے گئے ہیں اور ذرائع ابلاغ میں یہ کام جان بوجھ کر کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے ذریعے اس قسم کی افواہیں عام طور پر پھیلائی جاتی ہیں جن سے کچھ لوگ ناجائز فائدہ اٹھاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایران اور علاقے کے جغرافیا میں کسی قسم کی تبدیلی نہیں آئی ہے نہ ہی آئندہ ایسا ہوگا، نہ صرف ایران کی سرحدیں بلکہ علاقے کی حدود اور سرحدوں میں بھی کسی قسم کی کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔
خطیب زادہ نے کہا کہ نہ سرحدیں بدلی ہیں نہ ایران اپنی اعلان کردہ پالیسی سے ہٹ کر کسی چیز کو تسلیم کرے گا،
خطیب زادہ نے وزیر خارجہ جواد ظریف کے دورۂ پاکستان کے تناظر میں پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کہ کیا پاکستان ایران کے لئے سعودی عرب کے پیغام کا حامل تھا؟ کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران بارہا اپنے موقف کا اعلان کرچکا ہے اور اسے پیغام حاصل کرنے یا پیغام بھجوانے کی ضرورت نہیں ہے۔
خطیب زادہ نے کہا کہ جب پاکستان میں وزیر اعظم اقتدار میں آئے تھے تو انہوں نے اس طرح کی کوشش کی تھی لیکن معمول کے مطابق سعودی عرب نے انہیں مثبت جواب نہیں دیا تھا۔
خطیب زادہ نے کہا کہ یہ ایک فطری امر ہے کہ تمام علاقائی اور عالمی مسائل کے بارے میں ایران اور پاکستان کے درمیان صلاح و مشورہ انجام پائے لیکن ڈاکٹر ظریف کے اسلام آباد کے دورے میں کسی خاص موضوع منجملہ سعودی عرب کے موضوع پر توجہ مرکوز نہیں تھی۔