گوترش بھی امریکی حکام کی باتیں دہرانے لگے
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے وائٹ ہاؤس کی یکطرفہ پالیسیوں کا ساتھ دیتے ہوئے ایٹمی سمجھوتے سے یکطرفہ طور پر باہر نکلنے کے امریکی اقدام پر کوئی تبصرہ کئے بغیر ایران سے ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد کا مطالبہ کیا ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گوترش نے امریکہ کی ٹرمپ حکومت کے یکطرفہ طور پر ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے پر صرف اظہارِ افسوس پر ہی اکتفا کی مگر ایران سے انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد دوبارہ شروع کر دے۔
اینٹونیو گوترش سلامتی کونسل کے نام اپنی رپورٹ میں امریکی حکام کے غلط دعوؤں کو دہراتے ہوئے ایران سے درخواست کی ہے کہ وہ اپنے میزائلی اور ایٹمی پروگرام کے بارے میں پائی جانے والی تشویشوں کو دور کرے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل نے ایرانی عوام کے خلاف امریکہ کی اقتصادی جنگ اور اقتصادی دہشتگردی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے ایران کے ساتھ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کی حمایت میں آگے بڑھنے اور اس سلسلے میں پہل کئے جانے کی اہمیت پر زور دیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے ہمیشہ اعلان کیا ہے کہ ایٹمی سمجھوتے میں امریکہ کی واپسی اور اس بین الاقوامی سمجھوتے کے تمام فریقوں کی جانب سے معاہدے پر عمل کئے جانے کی صورت میں تہران بھی فورا ایٹمی سمجھوتے پر مکمل عمل درآمد شروع کر دے گا۔