جنرل سلیمانی کا قتل کرکے امریکا نے بہت بڑی غلطی کی ہے: ایران
ایران کا کہنا ہے کہ جنرل قاسم سلیمانی کے قتل جیسا بزدلانہ کام کرکے امریکا نے بہت بڑی غلطی کی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ نے جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو امریکا کی بہت بڑی غلطی قرار دیا ہے۔
جنرل قاسم سلیمانی کی شہادت کی پہلی برسی کے موقع پر اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کی جانب سے کئے گئے ٹوئیٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا نے یہ بزدلانہ کام کرکے بہت ہی بڑی غلطی کی ہے۔
ٹوئیٹ میں کہا گیا ہے کہ عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلا پر عراقی ارکان پارلیمنٹ کی تائید، اس غلطی کے خاتمے کا آغاز ہے۔
ٹوئیٹ میں کہا گیا ہے کہ ہمارا علاقہ طویل عرصے سے امریکا کی غیر قانونی مداخلت کو برداشت کرتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ رواں برس تین جنوری کو امریکی دہشتگردوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست حکم سے ایران کی قدس بریگیڈ کے کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی کو انکے ساتھیوں کے ہمراہ فضائی حملہ کر کے شہید کر دیا تھا۔ شہید قاسم سلیمانی عراق کی باضابطہ دعوت پر بغداد پہنچے تھے اور وہ حکومت عراق کے مہمان تھے۔
امریکہ کے اس دہشتگردانہ حملے کے جواب میں ایران نے بھی ایک ابتدائی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے 8 جنوری کو عراق میں امریکی دہشتگردی کے سب سے بڑے اڈے عین الاسد پر درجن بھر میزائل داغ کر امریکہ کی شان و شوکت کو خاک میں ملا دیا تھا۔ ایران کے اس حملے میں امریکہ کا بڑا جانی و مالی نقصان ہوا تاہم امریکہ نے کئی ہفتے کی خاموشی کے بعد آہستہ آہستہ اور بتدریج اپنے سو سے زائد دہشتگرد فوجیوں کو صرف دماغی چوٹیں آنے کا اعتراف کرنے میں ہی عافیت سمجھی۔