جنرل سلیمانی کا قتل، منظم ریاستی دہشت گردی کا مصداق ہے: اسپیکر
ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکہ کے ہاتھوں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کو منظم ریاستی دہشت گردی کا مصداق، عراق کی خودمختاری اور اقتدار اعلی کی کھلی خلاف ورزی اور اسی طرح اسلامی جمہوریہ ایران کے اقتدار اعلی کی خلاف ورزی ہے۔
محمد باقر قالیباف نے دنیا کے متعدد اسپیکروں، بین الپارلیمانی یونین کے سربراہ، ایشیائي و اسلامی پارلیمانی اسمبلیوں کے سیکریٹری جنرلز اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے نام تحریر کیے گئے خط میں کہا ہے کہ امریکی حکومت نے تین جنوری 2020 کو ایک منظم اور ٹارگیٹیڈ دہشت گردانہ کارروائي میں ایران کے ایک اعلی فوجی افسر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر غیر فوجی علاقے میں میزائیل حملہ کر کے شہید کر دیا۔
پیر کے روز منظر عام پر آنے والے ایک مراسلے میں انہوں نے کہا کہ جنرل سلیمانی کا عراق کا سفر، اس ملک کی حکومت کی دعوت پر انجام پایا تھا اور ایران کے اس اعلی فوجی افسر نے حالیہ برسوں میں ملک کے سب سے بڑے فوجی مشیر کی حیثیت سے عراق کی فوج اور حکومت کے ساتھ مل کر اس ملک میں دہشت گردی سے مقابلے میں انتہائی اہم کردار ادا کیا تھا۔
ایران کے اسپیکر نے اپنے مراسلے میں امریکی حکومت کے اس دہشت گردانہ اقدام کی مذمت کرتے ہوئے عالمی پارلیمانوں اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ اس قسم کے دہشت گردانہ اقدامات کی روک تھام کے لئے کوشش کریں۔