دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لئے دوہرے معیار سے دستبرداری ضروری ہے: وزیر دفاع ایران
ایران کے وزیر دفاع نے ایرانی دانشوروں کے قتل میں بیرونی انٹیلیجینس سروسز کے براہ راست ملوث ہونے کے طویل ماضی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہےکہ اس میں دو رائے نہیں کہ دہشت گردی کا عالمی سطح پر اگر مقابلہ کرنا ہے تو اس کے لئے دوہرے معیار کو ترک کرنا ہو گا۔
ایران کے وزیر دفاع امیر حاتمی نے دنیا کے ساٹھ سے زائد ملکوں کے وزرائے دفاع کے نام پیغام میں کہا ہے کہ ایران کے ممتاز جوہری دانشور محسن فخری زادہ کے قتل میں غاصب صیہونی حکومت کے ملوث ہونے کے کافی شواہد موجود ہیں اور عالمی برادری کو چاہئے کہ اس مجرمانہ، غیر انسانی و غیر قانونی اور شرمناک حرکت کی بھرپور مذمت کرے۔
انھوں نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں خاص طور سے کورونا کے وسائل تیار کئے جانے میں شہید فخری زادہ کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ تشدد و دہشتگردی کا نشانہ بننے والے ایک ملک کی حیثیت سے اسلامی جمہوریہ ایران میں گزشتہ چار عشروں کے دوران سترہ ہزار افراد دہشت گردی کی بھینٹ چڑھے ہیں جن میں اعلی حکام بھی شامل ہیں۔
ایران کے وزیر دفاع نے اس قسم کے شرمناک اقدامات کے مقابلے میں سکوت و خاموشی کو دہشت گردانہ واقعات کی تکرار اور دنیا میں بدامنی بڑھنے کا باعث قرار دیا اور کہا کہ ایران، اس قسم کے جرائم پر کاروائی کرنے کا حق محفوظ سمجھتا ہے۔
واضح رہے کہ دفاعی و جوہری امور میں ایران کے ممتاز دانشور ڈاکٹر محسن فخری زادہ، گزشتہ برس ستائیس نومبر کو تہران کے مضافات میں ہونے والے ایک دہشت گردانہ حملے میں شہید ہو گئے تھے۔