ایران اپنے ڈرونز کی مدد سے ہر جارحیت کا جواب دینے کو آمادہ
ایران کی مسلح افواج کی جانب سے مشترکہ طور پر ڈرون طیاروں کے ساتھ کی جانے والی فوجی مشقوں کے دوسرے روز ایران کے اینٹی ایرکرافٹ یونٹ کے کرار ڈرون طیارے سمیت اسمارٹ میزائلوں سے لیس مختلف ڈرونز کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کی پہلی ڈرون فوجی مشقوں کا منگل کے روز سمنان کے علاقے میں آغاز ہوا۔ مشترکہ فوجی مشقوں کے پہلے مرحلے میں ایران کی بری، بحری اور فضائی تینوں افواج نیز ایران کے اینٹی ایئرکرافٹ یونٹ نے اپنے سیکڑوں کی تعداد میں ڈرون طیاروں کو استعمال کیا گیا اور وسیع پیمانے پر طے شدہ آپریشنز کر کے ڈرون طاقت و توانائی کا مظاہرہ کیا۔
ان مشقوں کے دوسرے روز کرار ڈرون طیارے کے ذریعے فضا سے فضا میں مار کرنے والے آذرخش میزائل کو ریڈار کی سطح سے کم بلندی پر فضا میں اپنے اہداف کو نشانہ بنانے کا کامیاب تجربہ کیا گیا۔
ایران کی مسلح افواج کی پہلی ڈرون فوجی مشقوں کے دوسرے روز کرار ڈرون طیارے کے ذریعے فائرنگ کئے جانے کا عمل بھی انجام دیا گیا۔ اسی طرح ان فوجی مشقوں کے دوران ایم کے بیاسی قسم کے پانچ سو کلو وزنی بموں سے لیس کرار ڈرون طیاروں سے دشمن کے فرضی ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا۔
ان فوجی مشقوں کے ترجمان ایڈمیرل سید محمود موسوی نے کہا کہ ان فوجی مشقوں کے دوران مختلف شعبوں منجملہ فوجی و دفاعی قوت، حفاظت، دشمن کی شناخت، مختلف فاصلوں سے کیمروں سے لیس ڈرون طیاروں کے آپریشنز میں ایران کی ڈرون کاروائی کی توانائی کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ اطلاعات جمع کرنے سمیت مختلف تکنیکی امور انجام دیئے گئے۔
ایڈمیرل موسوی کا کہنا تھا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج اپنے مختلف قسم کے دو ہزار کلو میٹر کی طویل دوری اور بلندی پر پرواز کرنے والے جدید ترین ڈرون طیاروں کی مدد سے دشمن کی کسی بھی قسم کی جارحیت کا منھ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔
واضح رہے کہ اس موقع پر ایرانی فوج کے ڈرون شعبے میں مختلف جنگی آلات و وسائل کی رونمائی بھی کی گئی۔