اصفہان کے میٹلک یورے نیم فیکٹری کی ڈیزائننگ سے متعلق سوالات کے جوابات پیش نہیں کئے گئے ہیں : خطیب زادہ
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ اصفہان کے میٹلک یورے نیم کے کارخانے کی ڈیزائننگ کی اطلاعات کے سلسلے میں سوالات کے جوابات ابھی آئی اے ای اے کو پیش نہیں کئے گئے ہیں اور یہ اقدام لازمی تیاری اور مقدمات انجام دینے کے بعد قانون میں موجود معینہ مہلت کے اندر ہی انجام پا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے منگل کو تین یورپی ممالک کے حالیہ بیان کے بارے میں کہا کہ پارلیمنٹ کے قانون میں درج اصفہان میٹلک یورے نیئم فیکٹری کے کام شروع کردینے اور تہران کے تحقیقاتی ری ایکٹر میں استعمال کے لئےایڈوانس فیول سیلی سائڈ کی پیداوار دو مختلف موضوع ہیں۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں جس چیزکی رپورٹ دینے کی بات کی ہے ، وہ سیلی سائڈ ایندھن کے عنوان سے تہران کے تحقیقاتی ری ایکٹر کے لئے ایڈوانس ایندھن کی تیاری و ڈیزائننگ کے لئے کام شروع کردیا جانا ہے جس کے پروگرام کی اطلاع ایران نے دو سال پہلے ہی آئی اے ای اے کو دے دی تھی اور ابھی حال ہی میں اس سے متعلق ڈیزائن کی اطلاعات بھی پیش کردی ہیں۔
سعید خطیب زادہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ سیلی سائڈ ایندھن کی پیداوار کے عمل میں یورے نیم میٹلک ایندھن ایک درمیانی پیداوار ہے کہا کہ اصفہان میٹلک یورے نیم کارخانے کی ڈیزائننگ سے متعلق اطلاعات ابھی آئی اے ای اے میں پیش نہیں کی گئی ہیں اور یہ اقدام لازمی تیاری و مقدمات اور قانون میں موجود مہلت کے اندر انجام پا جائے گا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اس سلسلے میں بے بنیاد پروپیگنڈوں اور ماحول خراب کرنے کے اقدامات پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ میٹلک افزودہ یورے نیم کا پرامن استعمال بھی ہوتا ہے اور بعض ممالک اپنے ری ایکٹروں کے لئے میٹلک یورے نیئم کے ایندھن کا استعمال کر بھی رہے ہیں اور یہ این پی ٹی یا سی ٹی بی ٹی معاہدے کے برخلاف نہیں ہے ۔سعید خطیب زادہ نے کہا کہ یہ ٹیکنالوجی ایران کے لئے ضروری ہے کیونکہ اسے اپنے مریضوں کے لئے بہترین قسم کی ریڈیو میڈیسین فراہم کرنا ہے اور یہ پوری طرح انسان دوستانہ اور پرامن اہداف کا اقدام ہے ۔
یاد رہے کہ تین یورپی ممالک جرمنی ، برطانیہ اور فرانس نے ایک مشترکہ بیان جاری کر کے ایران کی جانب سے تہران کے تحقیقاتی ری ایکٹر کے ایندھن کے لئے میٹلک افزودہ یورے نیم کی پیداوار کی تیاری کے اعلان پر تشویش ظاہر کی ہے۔