ایران کی حالیہ فوجی مشقوں سے دشمن مایوس ہو گیا: جنرل باقری
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر جنرل باقری نے کہا ہے کہ کہ پندرہ روز کے مختصر عرصے میں ایران کی مسلح افواج نے پوری قوت کے ساتھ ملک بھر میں دس فوجی مشقیں انجام دی ہیں اور ان میں ایسے غیر معمولی اقدامات انجام پائے ہیں جو ایرانی عوام میں عزم و امید جبکہ دشمنوں میں مایوسی کا باعث بنے ہیں۔
ایران کی مسلح افواج کے سربراہ میجر جنرل محمد باقری نے مقدس دفاع کی اقدار کے تحفظ اور ان کے فروغ سے متعلق تشکیل شدہ کمیٹی کے نویں اجلاس میں مسلح افواج کی حالیہ فوجی مشقوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دو ماہ کے دوران اسلامی جمہوریہ ایران کو ایسے خطرات کا سامنا کرنا پڑا ہے کہ جس میں عقل و خرد سے عاری امریکی، ایران کے اسلامی جمہوری نظام کو نشانہ بنانے کی کوشش کر رہا تھا۔
جنرل باقری نے کہا کہ امریکہ کا احمق اور جاہل سابق صدر کچھ بھی کر سکتا تھا اور اس دوران اس نے ظاہری طور پر طاقت کا مظاہرہ کر کے کچھ کرنے کی کوشش بھی کی، اس لئے ضروری تھا کہ ایران کی مسلح افواج طاقت کی اس نمائش کے مقابلے میں مکمل آمادہ رہیں اور خدا کا شکر ہے کہ پندرہ دن کی مختصر مدت میں ایران کی مسلح افواج نے پوری قوت کے ساتھ ملک بھر میں دس فوجی مشقیں انجام دیں جن میں سے بیشتر تو خود فوج کی تجویز اور اس کی رضاکارانہ کوشش کا نتیجہ تھیں۔
ایران کی مسلح افواج کے کمانڈر نے کہا کہ ان فوجی مشقوں میں کچھ غیر معمولی اقدامات پہلی بار عمل میں آئے اور ان مشقوں نے درحقیقت پوری دنیا اور خاص طور سے دشمنوں پر ایران کی مسلح افواج کی مکمل طاقت آمادگی اور دفاعی عزم و ارادے کو ظاہر کر دیا اور اس طرح فوجی مشقوں کے دوران انجام پانے والے غیر معمولی اقدامات نے جہاں ایرانی عوام میں عزم و امید کو تازہ کیا وہیں دشمنوں میں مایوسی بھی پیدا کر دی۔
میجرل جنرل باقری نے کہا کہ دشمن نے ان فوجی مشقوں کے موقع پر کئی طریقوں سے یہ اعلان کیا کہ اس کا حملہ کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے اور اس کے اقدامات صرف دفاعی نوعیت کے ہیں اور اسے سردار جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ایران کے اتحادیوں کے ممکنہ اقدامات پر تشویش لاحق رہی ہے۔