ایران پر الزام تراشیوں کے ساتھ پینٹاگون ترجمان نے اپنا کام شروع کیا
امریکی وزارت جنگ کے نئے ترجمان نے اپنی پہلی پریس کانفرنس کا آغاز ایران کے خلاف الزام تراشیوں سے کیا۔
ہمارے نمائندے کے مطابق امریکی وزارت جنگ کے ترجمان جان کربی نے اپنی پہلی پریس کانفرنس کے دوران ایران کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کے فرسودہ دعووں کا اعادہ کرتے ہوئے بیلسٹک میزائل پروگرام اور سینٹری فیوج مشینوں کی تنصیب کو تشویشناک قرار دیا۔
جان کربی نے بڑی ڈھٹائی کے ساتھ کہا کہ وزیر دفاع کا خیال ہے کہ مشرق وسطی اور خلیج فارس میں ہمارے سیکورٹی مفادات ہیں، ہم اب بھی علاقے میں اپنے شرکا اور دوستوں کے ساتھ ہیں۔
امریکی وزارت جنگ کے ترجمان نے کہا کہ بقول ان کے خطے میں ایران کی جانب سے پھیلائی جانے والی دہشت گردی پر قابو پانا بھی ہمارے مفاد میں ہے۔ جان کربی نے دعوی کیا کہ ایران اب بھی پرتشدد اقدامات میں دخیل ہے اور ہم اپنی طاقت کے مطابق ایسی سرگرمیوں کو روکنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔
پینٹاگون کے نئے کرائے دار ایسے وقت میں ایران کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں جب معروف امریکی مفکر نوآم چامسکی نے رشیا ٹوڈے کو دیئے گئے اپنے تازہ انٹرویو میں امریکہ کو دنیا بھر میں دہشت گردی کا سرخیل قرار دیا ہے۔
حقیقت یہ ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران خطے میں امریکی صیہونی سعودی سازشوں اور اقدامات کے مقابلے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔
ایران، عراق اور شام میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے حمایت یافتہ دہشت گردوں گروہوں کے خلاف جنگ میں ان ملکوں کی قانونی حکومتوں کی درخواست پر انہیں فوجی مشاورت فراہم کر رہا ہے جسے امریکی حکام ہضم نہیں کر پا رہے۔