ایران اور سعودی عرب میں دوستی کیوں نہیں ہو پا رہی ہے؟
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا کہ ایران ہمیشہ سعودی عرب کے مذاکرات کا خواہاں رہا ہے اور ہمارے ہاتھ آج بھی سعودی عرب کی جانب بڑھے ہوئے ہیں۔
ہمشہری اخبار سے بات کرتے ہوئے جواد ظریف کا کہنا تھا کہ ہم تو سعودی عرب کو بارہا کہتے رہے ہیں کہ وہ دوستی اور تعاون کا ہاتھ بڑھائیں، اگر سعودی عرب ہاتھ بڑھاتا ہے تو دوستی کے لئے ایران کا ہاتھ پہلے سے ہی بڑھا ہوا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران اور سعودی عرب کے ہاتھ ایک دوسرے سے اس لئے نہیں مل پا رہے ہیں کہ سعودی عرب کسی ہتھوڑے کی تلاش میں ہے جس سے وہ ایران کے ہاتھ پر حملہ کرے جبکہ اسے یقین کر لینا چاہئے کہ اس طرح کا ہتھیار اسے ملنے والا نہیں ہے۔
جواد ظریف کا کہنا تھا کہ سعودی عرب لاکھ کوشش کر لے اس کا یہ خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوگا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے ماضی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو نقصان پہنچانے کے لئے سعودی عرب نے صدام کی حکومت کی مدد کی تھی، اس کے بعد وہ امریکا کی پناہ میں چلا گیا اور اب اسرائیل سے مدد لے رہا ہے۔
جواد ظریف نے کہا کہ ایران نے سعودی عرب اور ديگر عرب حکومتوں سے مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے اور یہ تجویز آج بھی ٹیبل پر موجود ہے۔