جشن انقلاب کے موقع پر ایرانی قوم سڑکوں پر
اسلامی انقلاب کی بیالیسویں سالگرہ کی مناسبت سے ہونے والی عوامی ریلیوں کے بعد آج اسلامی جمہوریہ ایران میں ایک بار پھر 1979 کی یادیں تازہ ہوگئيں۔
آج سے 42 برس قبل ایران میں 2500 سالہ شہنشاہیت کا خاتمہ ہوا اور سرزمین کو سامراجی طاقتوں خصوصا امریکہ کی بالادستی سے نجات ملی اور ایران میں ایک ایسا نظام وجود آیا جس نے لاشرقیہ لاغربیہ کا نعرہ لگا کر دنیا بھر کی حریت پسند اقوام کو سر اٹھا کر چلنے کا عزم عطا کیا۔
آج ملت ایران ماضی کی طرح ایک بار پھر اسلامی انقلاب کے ساتھ تجدید عہد کرتے ہوئے ریلیوں میں شرکت کی۔ البتہ اس بار کی ریلیاں گزشتہ برسوں کی ریلیوں اور جلوسوں سے قدر مختلف تھیں۔ ماضی کے برخلاف لوگوں نے موٹر سائیکلوں اور اپنی ذاتی گاڑیوں کے ذریعے ان ریلیوں ميں شرکت کی۔
کورونا وائرس کے پیش نظر دارالحکومت تہران سمیت سارے ملک میں اسی طرح کی ریلیوں کا اہتمام کیا گیا ہے۔ اس سال کی ایک خاص بات جشن انقلاب میں نئی نسل کی بھرپور مشارکت ہے، کہ جس کے بارے میں مغربی میڈیا میں ہمیشہ یہ پروپیگنڈا کیا جاتا ہے ایران کی نئی نسل اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام سے دور ہو رہی ہے۔
آج کی موٹر سائیکل اور کار ریلیوں کے ذریعے ملت ایران نے ساری دنیا کو جو پیغام دیا ہے وہ یہ ہے ملت ایران بدستور اسلامی انقلاب اور اسلامی اقدار کی پاسداری کرتی رہے گی اور کسی قیمت پر اسلام دشمن طاقتوں کی سازشوں کو کامیاب نہيں ہونے دے گی۔
اس موقع صدر جمہوریہ ڈاکٹر حسن روحانی نے بھی عوام کو خطاب کرتے ہوئے سبھی کو اسلامی انقلاب کی بیالیسویں بہار کی آمد کی مبارکباد پیش کی اور عوام کے پر جوش جشنِ انقلاب کو، انقلاب دشمن طاقتوں کی تمام سازشوں کے لئے شکست سے تعبیر کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب ایرانی عوام نے سنہ 1979 کی یاد تازہ کرتے ہوئے اپنے گھروں کی چھتوں پر چڑھ کر اللہ اکبر کے نعرے لگائے اور اسلامی امنگوں سے اپنی وابستگی اور یکجہتی کا اظہار کیا۔
یہ بھی پڑھئے: انقلاب اسلامی کا تناور درخت آج بیالیس سالہ ہو گیا