عراقی عدلیہ کا امریکی فوج کے اخراج کا فیصلہ قابل قدر ہے : سربراہِ عدلیہ ایران
اسلامی جمہوریہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے عراق سے امریکی فوجیوں کو نکال باہر کرنے کے عراقی عدالت کے فیصلے کو سراہا ہے۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے بغداد میں اپنے سفر کے دوسرے روز عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی سے ملاقات کی جس میں انہوں نے ایرانی عوام کے خلاف امریکا کی ظالمانہ پابندیوں کے بارے میں عراقی حکومت کے موقف کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ پابندیاں کبھی بھی ایرانی عوام کی راہ میں رکاوٹ نہیں بن سکیں۔
ایران کی عدلیہ کے سربراہ نے عراق کی جیلوں میں بند ایرانی شہریوں کے معاملے کا ذکر کرتے ہوئے ایران میں قید عراقی شہریوں کے لئے رہبر انقلاب اسلامی کی جانب سے سزا کی معافی کا بھی ذکر کیا اور امید ظاہر کی کہ جلد سے جلد عراق میں قید ایرانی قیدیوں خاص طورسے ان قیدیوں کی رہائی کی زمین ہموار کی جائے گی جو اقامت یا ملک میں غیرقانونی داخلے کی بنا پر جیل میں بند ہیں۔
آیت اللہ رئیسی نے شہید جنرل قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کے قتل کیس کے سلسلے میں کہا کہ امریکہ نے اپنے اس اقدام سے عراق کے اقتدار اعلی ، حاکمیت اور قوانین کی خلاف ورزی کی ہے اور ایران و عراق کے تعاون سے اس کیس کو جلد سے جلد اس کے منطقی انجام تک پہنچانا چاہئے۔
اس ملاقات میں عراق کے وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے تہران بغداد تعلقات میں زیادہ سے زیادہ استحکام کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی المہندس کے قتل کیس کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی بدستور پیروی کی جا رہی ہے اور اس سلسلے میں بعض عدالتی فیصلے صادر ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ ایران کی عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ ابراہیم رئیسی عراقی عدلیہ کی اعلی سیاسی کونسل کے سربراہ فائق زیدان کی دعوت پر پیر کی شب تین روزہ دورے پر بغداد پہنچے تھے۔