ایران ایٹمی سمجھوتے سے باہر نہیں نکلا ہے جو اس میں واپس آئے : تخت روانچی
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے زور دے کر کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران ایٹمی سمجھوتے سے باہر نہیں نکلا ہے جو اس میں واپس آئے اور اس سمجھوتے کے سلسلے میں تہران کی جانب سے عمل درآمد میں کمی سمجھوتے کی چھتیسویں شق کے دائرے میں ہے۔
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب تخت روانچی نے یورو نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ایران سے کہ جو ابھی ایٹمی سمجھوتے میں موجود ہے کس طرح یہ توقع کی جاسکتی ہے کہ وہ پہلا قدم اٹھائے۔
تخت روانچی نے یاد دہانی کرائی کہ ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد میں کمی لانے کا تہران کا اقدام اس سمجھوتے کی چھتیسویں شق کے عین مطابق ہے اور کہا کہ ایٹمی سمجھوتے کی چھتیسویں شق کی بنیاد پر ایران کو یہ حق حاصل ہے کہ جب اس سمجھوتے کا کوئی رکن اس کی کھلی اور سخت خلاف ورزی کرے گا تو تہران ، سمجھوتے کی تمام یا بعض شقوں پر عمل نہ کرے اور ہم نے دوسرا آپشن چنا ہے ۔
درایں اثنا ویانا میں بین الاقوامی اداروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر اور مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے صحافیوں کو انٹرویو دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ ایران نے تیس فروری دوہزار اکیس کو ایٹمی سمجھوتے کے تحت رضاکارانہ اقدامات پر عمل درآمد روکنے کے سلسلے میں ایک خط ایٹمی انرجی کی عالمی ایجنسی کے سربراہ کے حوالے کردیا ۔
کاظم غریب آبادی نے مزید کہا کہ اس تاریخ کے بعد ایران اور آئی اے ای اے کے درمیان تعاون صرف اس وقت تک معاہدے کے مطابق ہی انجام پائے گا جب تک کہ عملی اور محسوس طور پر پابندیوں کو منسوخ کر کے ایران کے لئے ان اقدامات پر پھر سے عمل درآمد کی زمین ہموار نہ کردی جائے۔
ایران کی پارلیمنٹ مجلس شورائے اسلامی نے ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کم کرنے اور ایران کے خلاف امریکہ کے دشمنانہ اقدامات نیز یورپی ممالک کی جانب سے اس کا ساتھ دیئے جانے کے جواب میں یورپی ممالک کے نام اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر کے خط کے تناظر میں پابندیوں کی منسوخی کے لئے اسٹریٹیجک اقدام کے بل کو منظوری دے دی ہے ۔