ایران کے ساتھ مذاکرات مثبت رہے: آئی اے ای اے
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل نے تہران میں ہوئے مذاکرات کو مثبت اور منطقی قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور ایجنسی کے مابین ایٹمی مراکز کی معائنہ کاری کے جاری رہنے کے سلسلے میں وقتی طور سے ایک تکنیکی معاہدہ ہو گیا ہے۔
آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل رافائل گروسی نے تہران سے واپسی کے بعد ویانا میں نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تہران کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی بنا پر ایران میں ایجنسی کی لازمی سرگرمیاں آئندہ تین مہینوں تک جاری رہیں گی۔
گروسی نے مزید کہا کہ ان تین مہینوں کے درمیان مستقل بنیادوں پر طرفین اس معاہدے کے تحت انجام دی جانے والی سرگرمیوں کا جائزہ لیتے رہیں گے اور اسکے بعد پھر انکے جاری رہنے یا روک دئے جانے کے بارے میں دوبارہ فیصلہ کیا جائے گا۔آئی اے ای اے کے ڈائریکٹر جنرل کے مطابق سیف گارڈ معاہدے کے مطابق ماضی کی طرح عمل کیا جاتا رہے گا۔
خیال رہے کہ آئی اے ای اے کے سربراہ ہفتے کی شب ایک روزہ دورے پر تہران پہونچے تھے۔ انکے اس سفر کا مقصد ایران کی جوہری توانائی کی قومی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی سے ملاقات اور جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے ایران کے تازہ ترین اقدامات کے سلسلے میں گفتگو کرنا تھا۔
ایجنسی کے ساتھ ایران کا تعاون، طرفین کے درمیان پیش آنے والے مسائل کا حل اور سیف گارڈ معاہدے کے دائرے میں ایجنسی اور تہران کا تعاون، یہ وہ موضوعات تھے جن پر رافائل گروسی اور ایرانی حکام کے مابین تبادلہ خیال ہوا۔
قابل ذکر ہے کہ آئی اے ای اے کے ڈائریکتر جنرل کا دورہ تہران ایسے وقت میں انجام پایا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے کے یورپی و امریکی فریق کے رویے کو دیکھتے ہوئے یہ اعلان کر دیا تھا کہ وہ تیئیس فروری کے بعد سے ایڈیشنل پروٹوکول کے تحت رضاکارانہ طور پر انجام دئے جانے والے تمام اقدامات کا سلسلہ روک دے گا۔