ایران نے اپنی دھمکی کو عملی جامہ پہنایا
ایران نے پارلیمنٹ کی منظور کردہ قرارداد کے مطابق قدم اٹھاتے ہوئے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ایڈیشنل پروٹوکول پر رضاکارانہ عمل درآمد کو گزشتہ شب 12 بجے سے روک دیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران نے پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے اضافی پروٹوکول پر پیر کی شب 12 بجے کے بعد سے عمل در آمد نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ 23 فروری کے آغاز سے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے معائنہ کاروں کو حاصل اضافی رسائی اب معطل کردی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مغربی ممالک نے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل نہ کرکے ایران کو اضافی پروٹوکول معطل کرنے پر مجبور کیا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ایران نے رضاکارانہ طور پر اضافی پروٹوکول کو قبول کیا تھا جسے ایرانی پارلیمنٹ کی قرارداد کے مطابق معطل کردیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ایران اور آئی اے ای اے کے مابین باہمی تعاون صرف اور صرف حفاظتی وعدوں کی بنیاد پر جاری رہے گا اور اسلامی جمہوریہ ایران، صرف پابندیوں کی عملی طور پر منسوخی کی صورت میں ہی اپنے جوہری وعدوں پر پوری طرح عمل کرے گا۔