ایران کے اقدامات جامع ایٹمی معاہدے کے تحت
محمد جواد ظریف: ایران کے اقدامات کا مقصد معاہدے کو برقرار رکھنا ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "محمد جواد ظریف" اور فن لینڈ کے وزیر خارجہ"پیکا ہاوسٹو" کے درمیان ایک ملاقات میں دوطرفہ سیاسی، معاشی اور قونصل تعاون، جوہری معاہدے، علاقائی امور اور بین الاقوامی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ڈاکٹر جواد ظریف نے جوہری معاہدے کے تعلق سے امریکی وعدہ خلافی، ایران کے خلاف امریکی ظالمانہ اقدامات اور پابندیوں کو غیر قانونی قرار دیا اور اس سلسلے میں یورپ کی لاتعلقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران نے اس معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد ایک سال تک اپنے وعدوں پر مکمل عمل درآمد کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے اقدامات بھی جامع ایٹمی معاہدے کے دائرہ کار میں ہیں اور جن کا مقصد توازن قائم کرنا اور معاہدے کو برقرار رکھنا ہے۔
انہوں نے کہا اگر امریکہ اپنی غیرقانونی پابندیوں کو ختم کردے اور اس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے تو ایران بھی اپنے وعدوں پرعمل کرے گا۔
جواد ظریف نے اس موقع پر فن لینڈ کے وزیر خارجہ "پیکا ہاوسٹو" کو بھی تہران کے دورہ کرنے کی دعوت دی۔
پیکا ہاوسٹو' نے جوہری معاہدے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری کو مزید وقت دیئے جانے کو ضروری قرار دیا۔
انہوں نے سیاسی، معاشی، صحت، قونصلر اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر زور دیا اور اس کے ساتھ " ہیلسنکی فورم " میں ڈاکٹر جواد ظریف کو شرکت کی دعوت دی۔
ایرانی وزیر خارجہ 'محمد جواد ظریف' اور فن لینڈ کے وزیر خارجہ' پیکا ہاوسٹو' کے درمیان ایک ملاقات میں دوطرفہ سیاسی، معاشی اور قونصل تعاون، جوہری معاہدے، علاقائی امور اور بین الاقوامی تبدیلیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ظریف نے اس ملاقات کے دوران جوہری معاہدے میں امریکی وعدہ خلافی اور ایران کے خلاف امریکی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں اور اس مسئلے پر یورپ کی عدم توجہی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ایران اس معاہدے سے امریکی علیحدگی کے بعد ایک سال تک اپنے وعدوں پر مکمل عمل درآمد کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کے اقدامات بھی بورجام کے دائرہ کار میں ہیں اور اس کا مقصد توازن کی بحالی اور اس معاہدے کو برقرار رکھنا ہے۔
اگر امریکہ اپنی غیرقانونی پابندیوں کو ختم کرے اور اس معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے تو ایران اپنے وعدوں پر عمل کرے گا۔
ظریف نے اپنے فینیش ہم منصب کو بھی مناسب وقت پر تہران کے دورہ کرنے کی دعوت دی۔
پیکا ہاوسٹو' نے بھی جوہری معاہدے کے لئے اپنے ملک کی حمایت کا اظہار کرتے ہوئے سفارت کاری کو مزید موقع دینے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے سیاسی، معاشی، صحت، قونصلر اور دوطرفہ تعاون کے فروغ پر زور دے کر ہیلسنکی فورم میں ظریف کو شرکت کرنے کی دعوت دی۔