Mar ۱۱, ۲۰۲۱ ۰۷:۱۷ Asia/Tehran
  •  انسانی حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کی رپورٹ حقیقت سے عاری: ایران

ایران نے کہا ہے کہ پابندیوں پر آنکھیں بند کرنے والے رپورٹر ایرانی عوام کے خلاف جرم ميں برابر کے شریک ہیں۔

پابندیوں پر آنکھیں بند کرنے والے رپورٹر ایرانی عوام کے خلاف جرم ميں برابر کے شریک ہیں۔

ایران کونسل برائے انسانی حقوق کے جنرل سیکریٹری علی باقری کنی نے ایران کیخلاف اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندے کی رپورٹ میں موجود سنگین خامیوں، کوتاہیوں، تضادات اور جھوٹے الزامات  کی نشاندھی کی ہے۔

 انہوں نے کہا کہ قانون اور سیاست کی مہم میں ہمیشہ قوانین کو سامراجی طاقتوں کے سیاسی مفادات کے لئے قربان کیے جاتے ہیں۔

باقری کنی نے کہا کہ اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ کی رپورٹ میں امریکی حکومت کی طرف سے ظالمانہ، غیر قانونی اور مجرمانہ پابندیوں کے نفاذ کے نتیجے میں ادویات اور طبی آلات تک رسائی میں دشواری کے سبب دسیوں بے گناہ بچوں اور سیکڑوں بے گناہ مریضوں کی موت کی جانب کسی قسم کا کوئی اشارہ نہیں کیا گیا ہے جو ہزاروں ایرانی شہریوں کی زندگی  اور سلامتی کے حق کو نظر انداز کئے جانے کے مترادف ہے۔

انہوں نے کہا کہ عجیب بات یہ ہے کہ اس رپورٹ کا ایک پیراگراف ایران کے ایک قیدی کی صورتحال سے متعلق ہے، لیکن  ان کی نظر میں انسانی جانوں اور بے گناہ لوگوں کی کوئی قدروقیمت نہیں ہے۔

باقری کنی نے کہا کہ حالیہ رپورٹ میں کہیں بھی امریکی حکومت کے جابرانہ اور ظالمانہ اقدامات اور ان کے تباہ کن، نقصان دہ اور جان لیوا اثرات کا ذکر نہیں کیا گیا ہے، جس سے اقوام متحدہ کے رپورٹر کے سیاسی عزائم کا پتہ چلتا ہے۔

انہوں نے ایران میں خواتین کی صورتحال سے متعلق اقوام متحدہ کے رپورٹر کے بیان کو بھی حقیقت سے عاری بتایا اور کہا کہ ایرانی خواتین کی پیشرفت کی واضح مثال خواتین کے لئے ملازمتوں میں اضافہ اور ملک کی معیشت میں 40 فیصد سے زیادہ حصہ داری اور سینئر انتظامی عہدوں بشمول نائب صدر، پارلیمنٹ میں رکنیت، سفیر، جج، گورنر، میئر شپ جیسے عہدوں پر ان کی تقرریاں ایسے واضح اقدامات ہیں کہ جن کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا ۔

ٹیگس