عالم اسلام خود اپنے اندر انتہا پسندی کا خاتمہ کرے، وزیر خارجہ محمد جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران نے کہا ہے کہ عالم اسلام کو خود سے انتہا پسندی کو دور کرنا ہو گا اور اسے چاہئے کہ اسلاموفوبیا کے سلسلے میں مشترکہ موقف اختیار کرے۔
او آئی سی کے اعلی سطحی اجلاس میں جو نیویارک میں اسلاموفوبیا کے موضوع پر آنلائن منعقد ہوا، ایران کے وزیر خارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے اجلاس کے پہلے مقرر کی حیثیت سے اسلاموفوبیا اور اس کا مقابلہ کئے جانے کے بارے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے موقف پر روشنی ڈالی۔
وزیرخارجہ ڈاکٹر محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ مسلم امہ کو نسل پرستی، مذہبی منافرت، اور اسلاموفوبیا خصوصا مسلمانوں پر سفری پابندیوں، اور "اسلامی دہشت گردی" جیسی من گھڑت اصطلاحات کے بارے میں مشترکہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔
اسلامی تعاون کی تنظیم کے ایک اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ مغربی ملکوں کے حکام مسلمانوں کے خلاف نفرتیں پھیلانے اور تشدد آمیز اقدامات کی مذمت کریں اور مسلمانوں کے ابتدائی انسانی حقوق کے منافی اقدامات کی روک تھام کے لئے ضروری اقدامات بروئے کار لائیں۔
محمد جواد ظریف نے کہا کہ ہمیں اسلامی دنیا میں انہتاپسندی کے انسداد اور ان لوگوں کے خلاف متحد ہوکر مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے جو تکفیریت کے نفرت انگیز نظریات کا پرچار کرتے ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ حالیہ عشروں کے دوران مغرب میں مسلمانوں کے خلاف زہریلے پروپیگنڈے کے لئے مختلف طریقے منجملہ ذرائع ابلاغ اور مختلف گروہ سرگرم عمل رہے ہیں جن کا مقصد مسلمانوں میں رعب و وحشت پھیلانا اور دہشت کا ماحول پیدا کرنا ہے بنابریں اس پر کنٹرول اور عالم اسلام کی جانب سے اس صورت حال کا مشترکہ طور پر مقابلہ کئے جانے کی ضرورت ہے۔
نیویارک میں ویڈیو لنک کے ذریعے یہ کانفرنس اسلامی جمہوریہ ایران کی تجویز اور اسلامی تعاون تنظیم کی منظوری کے بعد ہوئی اس کانفرنس میں اسلامی ملکوں کے علاوہ بڑی تعداد میں مغربی ملکوں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی۔