اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ایران مخالف قرارداد پر ایران کا رد عمل (تفصیلی خبر)
اسلامی جمہوریہ ایران نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی ایران مخالف قرارداد پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوموں کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والے ملکوں کو انسانی حقوق کی صورت حال کے بارے میں دعوی کرنے کا حق نہیں ہے-
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل کے چھیالیسویں اجلاس میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف کچھ ملکوں کی ایک قرارداد پر سخت رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ قرارداد منتشر اور کمزور آرا اور بین الاقوامی اجماع کے فقدان کا ماحصل ہے اور بین الاقوامی اعتبار سے اس کی کوئی حیثیت نہیں ہے-
ترجمان وزارت خارجہ سعید خطیب زادہ کا کہنا تھا کہ اس قرارداد میں اس خصوصی رپورٹر کے ایجنڈے کی توسیع کی گئی ہے جس نے اپنی رپورٹ میں ان دسیوں معصوم اور بے گناہ بچوں اور سیکڑوں عام شہریوں کی اموات کا کوئی ذکر نہیں کیا ہے جو ظالمانہ پابندیوں کی بناپرادویات اور طبی وسائل سے محروم ہوجانے کی وجہ سے دم توڑ گئے اور اس رپورٹر کے نزدیک ہزاروں شہریوں کے علاج و معالجے اور زندگی جینےکے حق کی کوئی اہمیت نہیں ہے -
ترجمان وزارت خارجہ نے مزید کہا کہ اس قرارداد کے حامیوں کو پہلے مرحلے میں امریکی حکومت کی اقتصادی دہشتگردی اور اس کی جانب سے ظالمانہ پابندیاں بڑھانے اور کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے دور میں بھی ایرانیوں کو دواؤں اور میڈیکل ساز و سامان جیسی بنیادی ضرورتوں تک رسائی سے محروم رکھنے کے تخریجی نتائج کی مذمت کرنا چاہئے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ایران ، امریکہ کی اقتصادی دہشتگردی کی وجہ سے پڑنے والے ظالمانہ دباؤ کے باوجود اپنے عوام اورعالمی برادری کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں کا پابند رہا ہے اور اس نے ان پر مکمل طور پر عمل کیا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران نے قومی ، علاقائی اور عالمی سطح پرانسانی حقوق کی توسیع اوراسے فروغ دینے کے لئے اقدامات انجام دئے ہیں اور عملی طور پر بھی خود کو اس کا پابند سمجھتا ہے-
درایں اثنا جنیوا میں اقوام متحدہ کے دفتر میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقایی هامانه نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں ایران مخالف قرارداد اور اس مسئلے سے بعض مغربی ملکوں کی جانب سے غلط فائدہ اٹھائے جانے کی بابت خبردار کیا ہے -
جنیوا میں اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے بعض ممالک کی جانب سے انسانی حقوق کونسل سے ناجائز فائدہ اٹھانے کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اس قرارداد کو پیش کرنے اور اس کی حمایت کرنے والے ممالک کہ جو انسانی حقوق کو پوری طرح ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتے ہیں ، ہرگز اس بات کا دعوی نہیں کرسکتے کہ انھیں ایران کے عوام کے انسانی حقوق کو بہتر بنانے کی فکر ہے۔
بقائی ہامانہ نے مزید کہا کہ دکھاوے پر مبنی ان کا دعوی ، ملت ایران کے خلاف ان کے رویے اوراقدامات سے پوری طرح تضاد رکھتا ہے۔
ایرانی مندوب نے انسانی حقوق کونسل کی ساکھ اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ذمہ دار ممالک کے اقدام کی ضرورت پر زور دیا۔