چین کے ساتھ تعلقات ایران کے لئے اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل ہیں : صدر حسن روحانی
چین کے وزیر خارجہ نے سنیچر کو تہران میں ایران کے صدر سے ملاقاتوں میں باہمی دلچسپی کے امور اور روابط میں فروغ کی راہوں پر تبادلہ خیال کیا۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے چین کے وزیر خارجہ وانگ ایی سے ملاقات میں ایران کے خلاف امریکہ کی پابندیوں کی مذمت ، اس ملک کی خودسرانہ پالیسیوں اور تسلط پسندی کا مقابلہ کرنے نیز ایٹمی سمجھوتے سمیت عالمی برادری میں ایران کی حمایت پر مبنی بیجنگ کے موقف کی قدردانی کی ۔
صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ایٹمی سمجھوتے پر عمل درآمد کے لئے دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور یورپی ممالک کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے کی پابندی نہایت اہم ہے ۔ انھوں نے کہا کہ یورپی ممالک کی جانب سے ایٹمی سمجھوتے پرعمل درآمد اس سمجھوتے کی موجودہ صورت حال کو تبدیل کرسکتا ہے ۔
صدرحسن روحانی نے علاقے میں عدم استحکام کا اصلی عامل مشرق وسطی میں امریکہ کی موجودگی کو قرار دیا اور علاقے میں امریکیوں کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی مذمت کی ۔اس ملاقات میں چین کے وزیر خارجہ نے کہا کہ چین ، امریکہ کی تسلط پسندی اور خودسرانہ پابندیوں کا ہمیشہ مخالف رہا ہے اور اس نے عالمی سطح پر بھی اپنی مخالفت کا اعلان کیا ہے ۔
چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی، قانون کے منافی اور انسانیت دشمن اقدام ہے اور اسے عالمی حمایت حاصل نہیں ہے ۔
اس سے قبل چین کے وزیر خارجہ وانگ ای اور ایران چین پچیس سالہ معاہدے کے نگراں سابق اسپیکر علی لاریجانی نے باہمی ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے بارے میں صلاح ومشورہ کیا۔
چین کے وزیر خارجہ ایران کے حکام سے ملاقات اور باہمی و بین الاقوامی تعلقات کے فروغ کے لئے جمعے کی شام تہران پہنچے ہیں ۔