ایران کی ایٹمی ترقی میں کوئی وقفہ نہیں آنے دیا، علی اکبر صالحی
ایران کے محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی نے کہا ہے کہ پابندیوں کے باوجود پرامن ایٹمی پروگرام کی ترقی اور پیشرفت کا سلسلہ جاری ہے۔
ایٹمی ٹیکنالوجی کے حصول کی پندرھویں سالگرہ کے موقع پر شہید ایٹمی سائنسدانوں کی یاد میں منعقدہ ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ ایران کے بدخواہوں کی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کے نتیجے میں پیدا ہونے والی رکاوٹوں اور دباؤ کے باوجود ایٹمی سائنس و ٹیکنالوجی کے متعدد شعبوں میں پوری تن دہی اور طاقت کے ساتھ کام کو آگے بڑھایا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صنعت، صحت اور زراعت جیسے شعبوں میں ایک سو تینتیس مصنوعات اور منصوبوں کی رونمائی اور آغاز اس بات کا واضح ثبوت ہے کہ ملک کی پرامن ایٹمی سرگرمیوں میں کوئی وقفہ نہیں آیا ہے۔
محکمہ ایٹمی توانائی کے سربراہ ڈاکٹر علی اکبر صالحی کا کہنا تھا کہ آج ہماری ایٹمی ٹیکنالوجی ملک کی اسٹریٹیجک صنعتوں اور سائنسوں میں داخل ہوگئی ہے اور انہیں ترقی دینے میں اپنا کردار ادا کر رہی جو بلا شبہ بہت بڑی کامیابی ہے۔
ڈاکٹر علی اکبرصالحی نے واضح کیا کہ ہم عالمی قوانین اور ضابطوں کے مطابق، دنیا کے ساتھ تین اصولوں، عزت، حکمت اور مصلحت کی بنیاد پر تعاون کے ساتھ ساتھ، ایٹمی ٹیکنالوجی کو مسلسل ترقی دے رہے ہیں۔
دوسری جانب ایران کی مسلح افواج کے سربراہ جنرل محمد باقری نے کہا ہے کہ پابندیوں کا مکمل خاتمہ ایران کی اسٹریٹیجک پالیسی ہے اور اس سے ایک قدم بھی پیچھے نہیں ہٹائیں گے۔
جنرل محمد باقری نے واضح کیا کہ اگر پابندیاں عملی طور پر ہٹالی گئیں تو ایران بھی ایٹمی معاہدے پر دوبارہ عملدرآمد شروع کردے گا۔ایران کی مسلح افواج کے سربراہ نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ دشمن نئے دعووں اور مطالبات کے ذریعے مذاکرات کو طولانی اور لا حاصل بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔جنرل محمد باقری نے کہا میں واضح کردینا چاہتاہوں کہ ایران کی پالیسی وہی ہے جو رہبر انقلاب اسلامی نے بیان کردی ہے، اور وہ یہ ہے کہ ایران کے خلاف کسی بھی بہانے سے عائد کی جانے والی تمام پابندیاں یکسر ختم کی جائیں۔