Apr ۲۳, ۲۰۲۱ ۱۵:۵۲ Asia/Tehran
  • یورینیم افزودگی کے طریقہ کار میں تبدیلی طے شدہ پروگرام کا حصہ ہے، ایران

ایٹمی توانائی کے عالمی ادارے میں ایران کے مستقل مندوب نے آئی اے ای اے کی نئی رپورٹ کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ساٹھ فی صد یورینیم افزودہ بنانے کے طریقہ کارمیں تبدیلی پہلے سے طے شدہ پروگرام کے مطابق ہے۔

ایٹمی توانائی کےعالمی ادارے کی جاری کردہ اس رپورٹ کے بعد جس میں کہا گیا ہے کہ جانچ پڑتال کے دوران اسے معلوم ہوا ہے کہ ایران میں  یورینیم کی ساٹھ فی صد افزودگی کا عمل آئی آر چھے قسم کی سینٹری فیوج مشینوں کے ذریعے انجام پارہا ہے جبکہ بیس فی صد افزودگی کے لیے آئی آر چار قسم کی سینٹری فیوج مشینوں کی ایک چین کو مختص کردیا گیا ہے ،

اقوام متحدہ کے ویانا ہیڈکوارٹر میں تعینات ایران کے مستقل مندوب کاظم غریب آبادی نے ایک وضاحتی بیان جاری کیا ہے۔ کاظم غریب آبادی نے کہا ہے کہ طریقہ کار کی تبدیلی کوئی نئی بات نہیں اور اس کا تعلق مکمل طور پر فنی اقدامات اور فیصلوں سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران نے گزشتہ ہفتے آئی اےای اے کے سوالنامے میں صراحت کے ساتھ اس کا ذکر کیا تھا کہ وہ افزودگی کے طریقہ میں کیا تبدیلی کرنے جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس سوالنامے میں بتایا گیا تھا کہ ، شروع میں ساٹھ فی صد افزودگی کا عمل ، آئی آر چھے اور آئی چار سینٹری فیوج مشینوں کی متوازی چینوں کے ذریعے انجام پائے گا اور چند روز کے بعد، ان دونوں چینوں کو ایک دوسرے سے جوڑ دیا جائے گا اور نئی حالت میں، آئی آر  چھے سینٹرفیوج مشینوں کی چین سے ساٹھ فی صد افزودہ یورینیم حاصل ہوگا جب آئی آر چار مشینوں کی چین ٹینڈم حالت میں بیس فیصد افزودگی کے لیے مختص کردی جائے گی۔

آئی اے ای اے میں ایران کے مستقل مندوب نے مزید کہا کہ ، اس سے پہلے تک سینیٹری فیوج مشینوں کی دونوں چینوں میں الگ الگ پانچ فیصد ایندھن بھرا جاتا تھا اور ہر چین سے الگ الگ ساٹھ فی صد افزودہ یورینیم حاصل ہوتا تھا لیکن نئے طریقہ کار کے تحت دونوں چییوں کو آپس میں ملادیا گیا ہے اور صرف ایک بار پانچ فی صد ایندھن بھر کے، دو مختلف پیداوار حاصل کی جارہی ہیں، ایک چین سے ساٹھ فی صد اور دوسری سے بیس فیصد ۔ انہوں نےکہا کہ دراصل یورینیم کی افزودگی کا یہ طریقہ انتہائی کم خرچ اور آسان ہوگیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنی ایٹمی تنصیبات میں اسرائیل کے تخریبی اقدامات کے بعد ، نطنز کی ایٹمی سائٹ میں یورینیم کی ساٹھ فی صد افزودگی کا عمل شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔ جو پوری کامیابی کے ساتھ جاری ہے ایران نے کہا ہے کہ یورینیم کی ساٹھ فیصد افزودگی قانون کے مطابق اس کا حق ہے اور یہ ایٹمی معاہدے کے مطابق بھی ہے-

ٹیگس