May ۰۷, ۲۰۲۱ ۱۳:۰۳ Asia/Tehran
  • امریکہ کو کسی ایک راستے کا انتخاب کرنا ہو گا

ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ امریکی صدر بائیڈن کو ٹرمپ انتظامیہ کی ناکام میراث پر قائم رہنا یا ان پالیسیوں سے دور ہونا اور جوہری معاہدے کی طرف واپسی میں سے کسی ایک راستے کو انتخاب کرنا ہوگا۔

ایران کے دفترخارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے یہ بات جمعہ کو این بی سی امریکی ٹی وی چینل کو ایک پروگرام میں انٹرویو دیتے ہوئے کہی۔

انہوں نے ویانا مذاکرات کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ مذاکرات کی فضا مثبت ہے اور اگرچہ پیشرفت سست اور آہستہ ہے لیکن مسودہ سازی کا مرحلہ اور فریقین کے مابین اب بات چیت شروع ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی صدر بائیڈن کو ٹرمپ انتظامیہ کی ناکام میراث کی پاسداری کرنے یا ان پالیسیوں سے خود کو دور کرنے اور جوہری معاہدے کے وعدوں کی طرف لوٹنے کے درمیان میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا ہوگا۔

 سعید خطیب زادہ نے کہا کہ امریکہ کے ساتھ براہ راست یا بالواسطہ بات چیت کی ضرورت نہیں ہے-

انہوں نے امریکہ سے براہ راست بات چیت اور ایٹمی مذاکرات  کی رفتار کو تیز کرنے اور ہونے والی پیچیدگیوں کو کم کرنے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ویانا میں جو کچھ ہورہا ہے جوہری معاہدے کے مشترکہ کمیشن کے سہ ماہی اجلاس کا انعقاد ہے ، نہ کہ ایران اور امریکہ کے مابین ملاقات۔ 

ایران اور 4 + 1 گروپ اور یورپی یونین معاہدے کے کوآرڈینیٹرز کے طور پر اس بات پر تبادلہ خیال کر رہے ہیں کہ وہ فریق جس معاہدے سے علیحدہ ہوگیا ہے اب کیسے اپنے وعدوں پر عمل اور ممکنہ طور پر اس معاہدے میں واپس آسکتا ہے۔

سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ایران اپنے قومی دفاع کے معاملے پر کوئی سودے بازی نہیں کرے گا۔

انھوں نے اسی طرح نطنز ایٹمی تنصیبات پر حملے پر کہا کہ ایران اس کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔

ٹیگس