معروف ایرانی شاعر اور ریاضی داں کا یوم پیدائش
آج معروف ایرانی شاعر اور ریاضی داں عمر خیام کا یوم پیدائش منایا جارہا ہے۔
18 مئی کو ایرانی کیلنڈر کے مطابق عالمی شہرت یافتہ شاعر اور ریاضی داں 'عمر خیام' کا یوم پیدائش ہے۔
عمر خیام کا پورا نام 'ابوالفتح عمر خیام بن ابراہیم نیشابوری' ہے وہ سلجوقی بادشاہوں کے دور حکومت کے شاعر ہیں.
وہ 427 ھجری میں موجودہ صوبے خراسان رضوی کے شہر نیشابور میں پیدا ہوئے اور 510ھ میں انتقال کر گئے.
عمر خیام، طب، ریاضی ، فلکیات اور فلسفہ میں بھی مہارت رکھتے تھے، ان علوم کے علاوہ شعرو سخن میں بھی وہ اعلی پائے کے شاعر مانے جاتے ہیں۔
ان کے علم وفضل کا اعتراف اہل ایران سے بڑھ کر اہل یورپ نے بھی کیا. سب سے پہلے روسی پروفیسر ولنتین ژوکو فسکی نے رباعیات عمر خیام کا ترجمہ کیا۔ پھر فٹنر جیرالڈ نے عمر خیام کی بعض رباعیات کا انگریزی میں ترجمہ کیا۔ اور بعض اہم مضمون میں رباعیات کا مفہوم پیش کرکے کچھ ایسے انداز میں اہل یورپ کو عمر خیام سے روشناس کرایا کہ انہیں زندہ جاوید بنادیا ۔
عمر خیام جب نجوم ،ریاضی اور فلسفے کے پیچیدہ مسائل سے فارغ ہوتے تو شعر کی طرف مائل ہوجاتے، مختلف علوم میں ماہر ہونے کے باوجود عمر خیام کی شہرت کا سرمایہ ان کی فارسی رباعیات ہیں۔ رباعیوں کی زبان بڑی سادہ، سہل اور رواں ہے۔ لیکن ان میں فلسفیانہ رموز ہیں جو اس کے ذاتی تاثرات کی آئینہ دار ہیں۔
انہوں نے 8 سال کی عمر میں ریاضی اور فلسفہ کا مطالعہ کرنا شروع کیا. 12 سال کی عمر میں وہ نیشابور کے اسکول کے ایک طالب علم بن گئے، بعد میں انہوں نے بلخ، سمرقند اور بخارا کے معروف مدارس میں اپنی تعلیم مکمل کی.
ان کی قابل قدر تصانیف میں سے 'میزان الحکمہ، لوازم الامکنہ، رسالہ فی براہین علی مسائل الجبر و المقابلہ، القول علی اجناس التی بالاربعا، رسالہ کون و تکلیف، رسالہ ای در بیان زیج ماکشاہی، رسالہ فی شرح ما اشکل من مصادرات کتاب اقلیدس' اور رباعیات' کی طرف اشارہ کیا جا سکتا ہے۔