غزہ میں فتح کے بعد غزہ ڈرون ، کیا ہیں اس خاص ڈرون کی خصوصیات اور کیوں ایران نے اپنے ڈرون کا نام غزہ رکھا ؟
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے تین اہم دفاعی اور عسکری مصنوعات کی رونمائی کی ہے۔ دوسری جانب سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران نے ریموٹ جنگ کی صلاحیت حاصل کرلی ہے-
ڈرون اور ایئر ڈیفینس کے شعبوں میں تین اہم اور اسٹریٹیجک پیشرفت کی رونمائی یوم استقامت و ایثار و فتح کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے دوران کی گئی جس میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی، ایئرو اسپیس فورس کے کمانڈر جنرل امیر علی حاجی زادے، اور دیگر اعلی فوجی حکام نے شرکت کی۔
جمعہ کو جن دفاعی مصنوعات کی رونمائی کی گئی ان میں غزہ نامی الٹرا ہیوی ڈرون طیارہ، نو دی نامی میزائل ڈیفینس سسٹم اور قدس نامی اسٹریٹیجک ریڈار شامل ہیں۔
ایرانی ماہرین کا تیار کردہ غزہ نامی الٹرا ہیوی اور وائڈ باڈی ڈرون طیارہ مختلف طرح کے مشن انجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
اسے نگرانی، جاسوسی اور عسکری مقاصد کے لیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ یہ طیارہ مسلسل پینتیس گھنٹے تک فضا میں پرواز کرسکتا ہے۔
غزہ نامی یہ ڈرون طیارہ عسکری مشن کے دوران تیرہ بمب دوہزار کلومیٹر کی رینج تک لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ جاسوسی مشن کے دوران ، پانچ سوکلو گرام وزن تک کے انٹیلی جینس آلات لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ڈرون بیڑے میں غزہ نامی الٹرا ہیوی اور وائڈ باڈی ڈرون طیارے کے اضافے سے ، ایران کے انٹیلی جینس تسلط اور دشمن سےمقابلے کی حربی توانائیوں میں زبردست اضافہ ہوگیا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ غزہ ڈرون طیارے کو عسکری مقاصد کے علاوہ ، جنگلات کی نگرانی، امدادی کارروائیوں نیز سیلاب اور زلزلے جیسی قدرتی آفات کی صورت میں امداد رسانی جیسے شہری مقاصد کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
غزہ ڈرون طیارے کے علاوہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی نے نو دی کے نام سے زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سسٹم کی بھی رونمائی کی ہے۔ یہ سسٹم مکمل طور پر ایرانی ماہرین نے اندرونی وسائل اور ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے تیار کیا ہے۔
یہ میزائل سسٹم انتہائی قریب سے ، کروز میزائلوں، جہاز سے گرائے جانے والے بموں اور ڈرون طیاروں کا پتہ لگا کر انہیں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
خرمشہر کی آزادی کی سالگرہ کی آمد یعنی یوم استقامت و ایثار وفتح کے موقع پر قدس نامی ریڈار سسٹم کی بھی رونمائی کی گئی ۔
یہ ریڈار سسٹم ، سول اور فوجی دونوں مقاصد کے لیے استعمال کی جاسکتا ہے اور اسے آسانی کے ساتھ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جاسکتا ہے۔
یہ ریڈار سسٹم محض چند منٹ کے اندر اندر آپریشنل ہوجاتا ہے۔
سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی نے دفاعی مصنوعات کی تقریب رونمائی سے اپنے خطاب ، غاصب صیہونی حکومت کے خلاف غیور فلسطینی قوم کے دفاع کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ صیہونی جارحیت کے مقابلے میں استقامت کا مظاہرہ کرنے والوں کے اعزاز میں ہم نے اپنے ڈرون طیارے کو غزہ کے نام سے موسوم کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی دفاعی قلمرو اور گہرائی میں اضافہ ہماری حکمت عملی کا حصہ ہے اور ایران کو ریموٹ جنگ کی صلاحیت حاصل کرنے کی ضرورت تھی جو آج ہم نے حاصل کرلی ہے۔