ترجمان وزارت خارجہ کی ہفتہ وار پریس بریفنگ
ویانا مذاکرات اپنے منطقی انجام کے قریب ہیں/ امریکہ اندازوں کی غلطی کرے گا تو خمیازہ بھکتے گا/ انسانی حقوق کے دعویداروں کی تاریخ جرائم سے بھری ہوئی ہے/ حج کے سلسلے میں ابتدائی مذاکرات کامیاب رہے ہیں: خطیب زادہ
پیر کی صبح ہفتہ وار پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سیعد خطیب زادہ نے اہم ملکی و عالمی مسائل پر بریفنگ دی۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں کوئی تعطل نہیں ہے۔ ہم نے ورکنگ گروپس میں نمایاں پیشرفت کی ہے ، لیکن ابھی اہم معاملات باقی ہیں۔
ان کا کہنا تھا ہم پوری توجہ کے ساتھ ایٹمی مذاکرات جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایٹمی معاہدے کی بحالی کے لیے قائم کیے جانے والے تینوں ورکنگ گروپ میں قابل ذکر پیشرفت ضرور ہوئی ہے تاہم اب بھی اہم اور کلیدی مسائل پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ امریکہ کو ایٹمی معاہدے میں مندرج تمام پابندیاں ہر حال میں اٹھانا ہوں گی۔
ترجمان وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ویانا میں مذاکرات بہت باریک بینی کے ساتھ جاری ہیں، اگر کلیدی موضوعات حل ہوگئے تو مذاکرات کا موجودہ دور آخری دور بھی ہوسکتا ہے۔
سعید خطیب زادے نے دو ایرانی بحری جہازوں کی وینیزویلا روانگی جانب اشارہ کرتے ہوئے، امریکہ کو کسی بھی غیر قانونی اقدام کے بارے میں سخت خبردار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح بین الاقوامی سمندروں میں آزادانہ سفر کرنا ایران کا حق ہے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بڑے واشگاف الفاظ میں کہا کہ کوئی بھی اندازوں کی غلطی نہیں کرے اور خاص طور سے شیشے کے مکانات میں رہنے والے دوسروں پر سنگ باری سے گریز کریں۔
سعید خطیب زادے نے کینیڈا کے اصلی باسیوں کے بچوں کی ایک اجتماعی قبر ملنے کے المناک واقعے کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے کینیڈا کی تاریخ میں رونما ہونے والے عظیم انسانی المیے کا پتہ چلتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ افسوسناک بات یہ ہے کہ عالمی سطح پر انسانی حقوق کی نقاب کے پیچھے چھپنے والے ملکوں کی تاریخ ایسے انسانیت سوز جرائم سے بھری پڑی ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے واضح کیا کہ کینیڈا کے اصل باشندوں کا معاملہ اس ملک کی تاریخ کا اہم ترین معاملہ ہے اور تہران کو کینیڈا کے اصلی باشندوں کے ساتھ پوری ہمدردی ہے۔ سعید خطیب زادے نے کہا کہ حکومت کینیڈا کو انسانی حقوق اور انسانی ہمدردی کے نام پر دنیا کے سامنے پوز مارنے سے پہلے اپنی سرزمین پر رونما ہونے والے گھناونے جرائم پر بھی نظر ڈالنا چاہیے۔
قابل ذکر ہے کہ کینیڈا میں ایک بند اسکول کے احاطے سے دوسو پندرہ بچوں کی باقیات برآمد ہوئی ہیں۔ تحقیقات کے مطابق، کینیڈا پر برطانوی سامراج کے قبضے کے بعد، اس علاقے کے مقامی باشندوں کے بچوں کو جبری طور پر ان کے ماں باپ سے جدا کرکے بورڈنگ اسکولوں میں رکھا جاتا تھا جہاں ان پر بدترین تشدد اور زیادتی کا سامنا کرنا پڑتا، اسکے علاوہ سزا کے طور پر غذا اور دوا سے محروم رکھا جاتا تھا۔
ایک تحقیق کے مطابق برٹش کولمبیا کے بورڈنگ اسکولوں میں چار ہزار سے زائد مقامی بچوں کو مختلف انداز میں موت کے گھات اتارا گیا تھا۔ حال ہی میں ملنے والے اجتماعی قبر، ایسے چار ہزار ایک سو بچوں کے علاوہ ہے۔
خطیب زادہ نے کہا اس سال حج کے سلسلے میں سعودی عرب کے ساتھ ابتدائی مذاکرات کامیاب رہے ہیں۔