Jun ۰۴, ۲۰۲۱ ۱۷:۵۴ Asia/Tehran
  • بانی انقلاب کے مزار پر ایک بین الاقوامی سمینار، ملکی و غیر ملکی شخصیات نے خطاب کیا

گـزشتہ شب امام خمینی اور عصرحاضر کے عنوان سے بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر ایک بین الاقوامی سمینار منعقد ہوا جس سے ملکی و غیرملکی شخصیات اور دانشوروں نے خطاب کیا۔

دانشوروں نے بانی انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رح) کی بتیسویں برسی کی مناسبت سے آپ کے مزار پر منعقد ہونے والے اس بین الاقوامی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے امام خمینی کے افکار و نظریات اور انقلاب اسلامی کے اہداف کو پایہ تکمیل تک پہنچانے میں عوام کے بنیادی کردار کا ذکر کیا اور عوام کی مدد، محرومیت کے خاتمے اور مستضعفین و محرومین پر نظام اسلامی کی خاص توجہ کو مکتب امام خمینی کا بنیاد اصول قرار دیا۔

اس بین الاقوامی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین سید حسن خمینی نے کہا کہ امام خمینی نے انقلاب کے قومی افق پر ایک عظیم کام انجام دیا اور وہ یہ کہ شاہی نظام کے تابوت میں آخری کیل ٹھونک دی اور ایک باطل نظریے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکا جو فرسودہ نظام حکومت کی باقیات تھا۔

ایران میں تحریک جہاد اسلامی فلسطین کے نمائندے ناصر ابوشریف نے سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انقلاب اسلامی صرف ایرانی عوام سے مختص نہیں ہے بلکہ ایک ایسا انقلاب ہے جس کا تعلق اسلام اور انسانی معاشرے سے ہے۔ انہوں نے کہا کہ انقلاب اسلامی نے پورے علاقے، دنیا بالخصوص فلسطین کے سلسلے میں ایک سونامی پیدا کر دی۔

ابوشریف نے زور دے کر کہا کہ اگر انقلاب اسلامی نے استقامتی محاذ کو وجود نہ بخشا ہوتا تو آج امریکہ اور اسرائیل عالم اسلام میں کامیاب اور اپنے تمام اہداف کو حاصل کر چکے ہوتے، بنا برایں ہم سب کو انقلاب اسلامی کے اصولوں کی پابندی کرنا چاہئے۔

امام خمینی اور عصر حاضر کے عنوان سے منعقدہ اس بین الاقوامی سمینار سے خطاب کرتے ہوئے تہران میں شام کے سفیر شفیق دیوب نے کہا کہ اس وقت علاقے میں انقلاب اسلامی کے اثرات بخوبی نظر آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امام خمینی (رح) کی رہنمائیوں اور قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی قیادت نے ایران کو موجودہ عالمی نظام، علاقے اور دنیا کی اہم پالیسیوں میں اصلی کردار کا حامل ایک ملک بنا دیا ہے۔

ایرانی یہودیوں کے مذہبی رہنما خاخام یونس حمامی لالہ زار نے بھی بانی انقلاب اسلامی کے مزار پر منقعدہ بین الاقوامی سمینار سے خطاب میں کہا کہ امام خمینی (رح) نے یہ عظیم جملہ کہہ کر کہ توحید ہمارا مذہب ہے، توحید اور اللہ تعالی کی وحدانیت کی جانب ہماری رہنمائی کی اور ہمیں یقین دلایا کہ ایران ہمارا ملک ہے اور ہم ایک قوم ہیں۔

ایران اسلامی کے ساتھ ہی دنیا کے بہت سے دوسرے ملکوں میں بھی امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی برسی پر سیمیناروں اور کانفرنسوں کا انعقاد کیا گیا۔ اسی سلسلے میں دمشق میں حضرت زینب سلام اللہ علیھا کے روضے میں بھی ایک نشست منعقد ہوئی۔ اس پروگرام میں شام، لبنان اور عراق کے مختلف طبقات کے لوگوں اور فلسطین کی استقامتی تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کی راہ پر گامزن رہنے پر زور دیا۔

فلسطین کے عوامی جہادی محاذ کے نمائندے اکرم عبید نے برسی کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ امام خمینی (رح) نے فلسطین کی آزادی کو اپنی حکمت عملی قرار دیا اور ہم اس مقدس ہدف کو عملی جامہ پہنانے کے لئے استقامت کو جاری رکھیں گے۔

ٹیگس