Jun ۰۶, ۲۰۲۱ ۱۶:۱۱ Asia/Tehran
  • صدارتی امیدواروں نے مباحثے کے دوران کن مسائل کو اٹھایا؟

ایران کے صدارتی امیدواروں نے اپنے پہلے ٹی وی مباحثے کے دوران، اقتصادی معاملات کے حوالے سے اپنے اپنے لائحہ عمل کی وضاحت کی ہے۔

نامزد صدارتی امیدوار سعید جلیلی نے اقتصادی معاملات کے بارے میں منعقدہ پہلے ٹیلی ویژن مباحثے میں، غربت اور پسماندگی کے خاتمے کو اپنی حکومت کی اولین ترجیح قرار دیا ۔ انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ سوچی سمجھی منصوبہ بندی کے ذریعے بے روزگاری کو ختم ، معدنی شعبے کو فعال کرنے، خام مال کی فروخت کو روکنے ، قومی کرنسی کی قدر میں اضافے اور پیداوار کو بوسٹ اپ کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

ایک اور صدارتی امیداوار سید ابراہیم رئیسی نے پیداوار میں دلچسپی بڑھانے اور روزگار کی فراہمی کو اپنی حکومت کی اہم ترین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ ، مختلف شعبوں میں کرپشن کو دور، افراط زر کو محدود اور لوگوں کی معاشی مشکلات کے حل پر توجہ مرکوز کریں گے۔

نامزد صدارتی امیدوار امیر حسین قاضی زادہ ہاشمی نے ، افراط زر کو ایران کی اہم ترین اقتصادی مشکل قرار دیا اور قومی کرنسی کی قدر میں اضافے کا عزم ظاہر کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ عوام کے مفاد اور اقتصادی مشکلات کے حل کے لیے بینکاری نظام اور اسٹاک مارکیٹ میں ضروری اصلاحات انجام دیں گے۔

ایک اور نامزد صدارتی امیدوار علی رضا زاکانی نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے اقتصادی، انتظامی، سماجی، ثقافتی اور خارجہ امور سے متعلق تمام شعبوں میں فوری اصلاحات کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ ملکی پیداوار کو بوسٹ اپ کرنے اور ڈی سینٹرلائزیشن کی پالیسی کو ترجیح دینے کے ساتھ ساتھ، کرپشن کے خلاف جنگ کریں گے۔

ایران کے تیرہوں صدارتی انتخابات کے لیے نامزد ایک اور صدارتی امیدوار محسن رضائی نے اس بات کی نشاندہی کی کہ حکومت اور معیشت، معیشت اور عوام کے درمیان رابطے کا فقدان ہے۔ محسن رضائی نے کہا کہ انہوں نے اپنی حکومت کے لیے بھرپور پروگرام تدوین کیا ہے جس کے ذریعے وہ ایران کو سیاسی اور دفاعی لحاظ سے طاقتور بنانے کے ساتھ ساتھ عظیم اقتصادی طاقت بنائیں گے۔

نامزد صدارتی امیدوار محسن مہر علی زادے نے ملکی ترقی اور خاص طور سے اقتصادی مشکلات کے حل کے صحیح ، سائنٹفک اور آزمودہ ماڈل کے فقدان کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پیداوار کی راہ میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا، پیداواری ٹیکسوں میں چھوٹ دینا، سرمائے کو پیداواری شعبے میں لگانا، روزگار کی فراہمی، سیاحت کا فروغ اور ماحولیات کا تحفظ ان کی حکومت کی ترجیحات میں شامل ہیں۔

ایک اور نامزد صدارتی امیدوار عبدالناصر ہمتی نے افراط زر اور زیرگردش سرمائے سے متعلق معاملات کو اہم ترین مسائل قرار دیتے ہوئے کہا کہ، وہ زرعی شعبے پر خاص توجہ دیں گے اور عوام کی معاشی مشکلات کو حل کرنا ان کی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔

یہ مباحثہ ایران کے قومی نشریاتی ادارے آئی آرآئی بی کے مختلف ٹی وی چینلوں سے براہ راست نشر کیا گیا اور ملکی اور غیر ملکی ذرائع ابلاغ اور سوشل میڈیا نیٹ ورک پر اس کا خاصا چرچا کیا جارہا ہے۔ اس درمیان رہبرانقلاب اسلامی نے اپنے انسٹاگرام پیج پر سبھی امیدواروں کو نصحیت کی ہے کہ وہ مباحثے کے دوران ایک دوسرے کی توہین اور ذاتیات پر حملے کرنے سے پرہیزکریں۔ ایران کے تیرہویں صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے نامزد امیدواروں کے درمیان دوسرا ٹی وی مباحثہ منگل آٹھ جون کو جبکہ تیسرا مباحثہ بارہ جون کو ہوگا۔

ٹیگس