عوام انتخابات میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں، وزیر داخلہ اور خارجہ کا بیان
ایران کے وزیر داخلہ نے انتخابات کو اقتدار کی منتقلی اور پارلیمنٹ و ایوان صدر میں ذمہ داریوں کی ایک شخص سے دوسرے کو شخص کو متقلی کےتناظر میں انتہائی اہم قرار دیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ حالیہ انتخابات کے ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پڑنے والے اثرات کا انحصار،بھرپور عوامی مشارکت پر ہے۔
ملک بھر کے گورنروں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایران کے وزیر داخلہ عبدالرضا رحمانی فضلی کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے انتخابی مہم چلانے میں بعض رکاوٹیں موجود ہیں، جن میں سے ایک یہ ہے کہ اسکول بند ہیں جو ہمیشہ عوامی مشارکت کا مرکز ہوا کرتے تھے جبکہ یونیورسٹیاں بھی بند ہیں جو فعال سیاسی مرکز اور عوامی مشارکت میں اضافے کے لیے پیش پیش رہا کرتی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ہماری مساجد کی سرگرمیاں بھی جو عوامی مشارکت کا مرکز ہیں اور جہاں علمائے کرام لوگوں کے اذہان کو روشن کیا کرتے تھے، کورونا کی وجہ سے مختصر نماز جماعت کی ادائیگی تک محدود ہیں۔
ایران کے وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک کے بیشتر صوبوں میں کورونا کی بندشوں کی وجہ سے سیاسی جماعتیں ، صدارتی امیدوار اور ان کے حامی اپنا الیکشن کمیپن ماضی کی طرح نہیں چلا سکے کیو نکہ بڑے اجتماعات اور کارنر میٹنگوں کی اجازت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ، قومی ریڈیو ٹیلی ویژن اور دوسرے ذرائع ابلاغ کے ساتھ ہی انتظامی اداروں ، گورنروں اور عوام کو بھی اس صورتحال کے ازالے کی کوشش کر نا چاہیے۔
ایران کے وزیر داخلہ نے گورنروں کے اجلاس میں زیر بحث آنے والے موضوعات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اجلاس میں الیکشن کی سیکورٹی کے حوالے سے ضروری معاملات کا جائزہ لیا گیا اور ماضی کے تجربات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہر صوبے کی انتظامیہ کو ضروری ہدایت جاری کی گئیں۔
درایں اثنا ایران کے بیس ہزار سے زائد یونیورسٹی اساتذہ نے ایک بیان جاری کرکے ملک بھر کے عوام کو ا نتخابات میں بھرپور شرکت کی دعوت دی ہے۔
بیان میں آیا ہے کہ ہمیں آج ایک جانب بڑے بیرونی خطرات کا سامنا ہے جبکہ اندرون ملک ہم عوام کی اقتصادی اور معاشی مشکلات سے نبرد آزما ہیں اور انقلاب اسلامی کے بہت سے اہداف ابھی پورے نہیں ہوسکے ہیں لہذا درپیش چیلنجوں سے نمٹنے اور معیشت کو بہتر بنانے کے لیے جہاں ہمیں ایک کارآمد حکومت کا انتخاب کرنا ہے وہیں، اتحاد و یکجہتی اور زیادہ سے عوامی مشارکت کے مظاہرے کی پہلے سے کہیں زیادہ ضرورت ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ایک ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ عوام کی بھرپور مشارکت نہ صرف پابندیوں کے خاتمے کا عمل تیز کرسکتی ہے بلکہ ایران کے بہادر عوام کے خلاف جاری اقتصادی جنگ کو ناکام بنانے کے ساتھ ساتھ، ممکنہ پابندیوں کو بھی بے اثر کردے گی۔
وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے ،عوام کو ملکی آزادی و خودمختاری اور سلامتی و سربلندی کا ضامن قرار دیتے ہوے کہا ہے کہ اپنے مستقل کے تعین میں عوام کی دانشمندانہ اور بھرپور مشارکت ، قومی طاقت کو جنم دے گی اور عالمی سطح پر قومی مفادات کا تحفظ اور سازگار بین الاقوامی تعاون میں بنیادی سپورٹ فراہم کرے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ عوام کی بھرپور مشارکت، ایرانو فوبیا پھیلانے والوں اور ایٹمی معاہدے کے خلاف پروپیگنڈے کے ذریعے بین الاقوامی تعاون کو ناکام بنانے اور پابندیوں میں اضافے کی آس لگائے بیٹھے، انتہا پسندوں، صیہونیوں اور اقتصادی دہشت گردوں کی امیدوں پر پانی پھیر دی گی۔
دوسری جانب کورونا پروٹوکول کے ساتھ امیدواروں کی تشہیراتی مہم میں تیزی آگئی ہے ۔ جو شہر کورونا فری ہیں وہاں محدود سطح پر انتخابی جلسوں اور ریلیوں کا بھی اہتمام کیا گیا ۔اس کے ساتھ ہی ایران کے قومی نشریاتی ادارے ، آئی آر آئی بی کے مختلف ریڈیو اور ٹی وی چینلوں پر بھی صدارتی امیداواروں کو قرعہ اندازی کے ذریعے ، مساویانہ طور پر اپنی بات عوام تک پہنچانے ، انتخابی منشور اور جیت جانے کی صورت میں اپنی حکومت کے منصوبوں اور پروگرام کی وضاحت کا موقع دیا جارہا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ ایران کے صدارتی انتخابات اٹھارہ جون کو کرائے جائیں گے۔