Jun ۳۰, ۲۰۲۱ ۱۹:۲۶ Asia/Tehran
  • تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے سامنے مظاہرہ

اٹھائیس جون انیس سو اکیاسی کے سانحے میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ نے وزارت انصاف کی عمارت اور تہران میں فرانسیسی سفارت خانے کے باہر مظاہر ہ کر کے اس سانحے میں ملوث دہشت گرد عناصر کو ایران کے حوالے کیے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔

مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں ایسے بینر اور پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر، یورپی ممالک قاتلوں کو پناہ دے کر انسانی حقوق کا دعوی کرتے ہیں، شہید اور قاتل کی جگہ تبدیل نہ کرو اور قاتلوں پر مقدمہ چلاؤ یا ایران کے حوالے کرو جیسے نعرے درج تھے۔

مظاہرین نے اس موقع پر تحریری درخواست بھی میڈیا کو جاری کی جس میں پیرس کے پراسیکیوٹر سے سانحہ اٹھائیس جون انیس سو اکیاسی میں ملوث دہشت گرد عناصر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایم کے او کے دہشت گردوں کے خلاف مقدمہ دوبارہ کھولا جائے جسے دوہزار آٹھ میں بند کردیا گیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اٹھائیس جون انیس سو اکیاسی کو تہران میں جمہوری اسلامی پارٹی کے مرکزی دفتر میں ہونے والے خوفناک دہشت گردانہ بم دھماکے میں عدلیہ کے سربراہ آیت اللہ  بہشتی اور ان کے بہتر ساتھی شہید ہوگئے تھے۔ یہ کارروائی دہشت گرد گروہ ایم کے او کے عناصر نے انجام دی تھی جنہیں اس وقت حکومت فرانس نے پناہ دے رکھی ہے۔

ٹیگس