بین الافغان اجلاس میں ایران کے وزیر خارجہ کا خطاب
امن کے لئے ہمت و بہادری سے کام لینا جنگ میں شجاعت سے زیادہ اہم ہے: جواد ظریف
اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے زور دے کر کہا ہے کہ تہران افغان گروہوں کے درمیان مذاکرات کے عمل کو جاری رکھنے میں مدد کے لئے تیار ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے جمعرات کو تہران میں منعقدہ بین الافغان اجلاس کی اختتامی نشست سے خطاب کرتے ہوئے مذاکرات میں افغانستان میں قیام امن اور عوام کے چین و سکون کو ترجیح دینے پر دو فریقوں کا شکریہ ادا کیا۔
انھوں نے کہا کہ امن کے لئے ہمت و بہادری سے کام لینا جنگ میں شجاعت سے کام لینے سے زیادہ اہم ہے۔ جواد ظریف نے مزید کہا کہ امن کے لئے ایثار و درگذر سے کام لینا چاہئے، زیادہ سے زیادہ مطالبات منوانے سے پرہیز کرنا چاہئے اور دوسرے فریق کے مطالبات پر بھی توجہ دینا چاہئے بالخصوص ایسے مذاکرات میں جس میں کوئی فریق غیر نہیں ہے بلکہ دونوں ایک دوسرے کے بھائی اور افغان قوم کے لئے امن و سکون کے خواہاں ہیں۔
ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ اس موقع سے فائدہ اٹھائیے، افغانستان میں جلد سے جلد جنگ کو ختم کیجئے اور عوام کو ترقی کا موقع فراہم کیجئے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران آپ کی مرضی کے مطابق آپ کے مذاکرات کے سلسلے کو آسان بنانے کے لئے ہمیشہ تیار ہے۔
بین الافغان مذاکرات کا پہلا دور بدھ کو تہران میں ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے خطاب سے شروع ہوا تھا ۔ اس اجلاس میں افغان حکومت اور طالبان کے اعلی سطحی وفود نے شرکت کی۔ بین الافغان اجلاس جمعرات کو چھے شقوں پر مشمتل اعلامیے کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔