Jul ۱۴, ۲۰۲۱ ۱۸:۴۸ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ ہماری ایٹمی صنعت نہ صرف پوری طرح باقی ہے بلکہ حالیہ مہینوں میں اس میں مزید پیشرفت بھی ہوئی ہے۔

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کابینہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل، سعودی عرب، امریکی انتہاپسند اور انقلاب دشمن عناصر شروع سے ہی ایٹمی سمجھوتے کے مخالف تھے اور وہ ہمیشہ ہی اس میں رخنہ اندازی کرنا چاہتے تھے۔

صدر روحانی نے کہا کہ مذکورہ ممالک کی حکومتوں نے ایک غیرذمہ دار شخص یعنی ٹرمپ کے اردگرد اکٹھا ہو کر اس سے کہا کہ تم اگر ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکل جاؤ تو یہ سمجھوتہ ختم ہو جائے گا۔ ڈاکٹر روحانی نے کہا کہ ان ملکوں نےاس وقت کے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باور کرا دیا کہ امریکہ کے ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکلنے کے صرف چوبیس گھنٹے بعد ایران بھی ایٹمی سمجھوتے سے باہر نکل جائے گا اور اس کے بعد دنیا یہ بھول جائے گی کہ امریکا پہلے معاہدے سے نکلا ہے اور ایٹمی معاہدہ ختم ہونے کی ساری ذمہ داری ایران کے سر جائے گی۔

صدر ایران نے کہا کہ ان کے یہ اندازے غلط ثابت ہوئے اور انہیں اپنا کوئی مقصد حاصل نہ ہوا ۔صدر مملکت کا کہنا تھا کہ ان لوگوں کا اصلی مقصد یہ تھا کہ ایران کے اس نظام کی کمڑ توڑ دیں اور ایرانی اقتصاد کا شیرازہ بکھر جائے لیکن انہیں کامیابی حاصل نہیں ہوئی ہے۔ حسن روحانی نے کہا کہ ان تمام سازشوں کے باوجود ایٹمی سمجھوتے کے تحت ایران کی ایٹمی صنعت پوری طرح باقی رہی۔ انھوں نے کہا کہ تہران نے یہ ثابت کردیا کہ ایران کا ایٹمی توانائی کا محمکہ بیس فیصد اور ساٹھ فیصد تک یورینیم اف‍زودہ کرسکتا ہے اور آگر کبھی ضرورت پڑی تو ہمیں یورینیم کی افزودگی نوے فیصد تک بڑھانے میں بھی کوئی مشکل پیش نہیں آئے گی۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہم پر امن ایٹمی مقاصد کے لئے کچھ بھی کرسکتے ہیں اور ایران اپنی اس طاقت و توانائی کو ثابت کر چکا ہے۔ صدرمملکت نے کہا کہ وہ لوگ یہ سوچ بھی نہیں سکتے تھے کہ فوردو ایٹمی پلانٹ بند نہیں ہوگا بلکہ کام کرتا رہے گا اور وہ بھی سو سینٹری فیوج مشینوں سے کام جاری رکھے گا۔ حسن روحانی نے کہا کہ مخالفین یہ بھی نہیں سمجھ رہے تھے کہ اراک ہیوی واٹر ری ایکٹر اپنی خصوصیات کے ساتھ کام جاری رکھے گا لیکن ایران کے ایٹمی سائنسدانوں نے یہ سب کچھ کرکے دکھا دیا، نہ فردو کا ایٹمی پلانٹ بند ہوا اور نہ ہی اراک ہیوی واٹر ایٹمی ری ایکٹر کے کام میں کوئی وقفہ آیا۔ انھوں نے کہا کہ ہماری سبھی ایٹمی تنصیبات پہلے سے زیادہ توانائی اور گنجائش کے ساتھ کام کررہی ہیں اور یہ سب کچھ ایرانی قوم کی استقامت و پائداری کے نتیجے میں ہو سکا ہے۔

صدر مملکت نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں بھی ایرانی وفد نے اپنے عوام کی حمایت اور پشت پناہی کے نتیجے میں کامیابی حاصل کی کیونکہ مذاکرات میں بھی کامیابی کی بنیادی شرط عوام کی حمایت اور پشت پناہی ہوتی ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ ہم قوم کی استقامت و پائداری کے نتیجے میں ہی اقوام متحدہ کے منشور کی ساتویں شق کے تحت ایران کے خلاف منظور ہونے والی قرارداد منسوخ کرانے میں بھی کامیاب رہے۔

صدرمملکت کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی تاریخ میں ایسے کسی اقدام کی کوئی مثال نہیں ہے یا اگر ہے بھی تو بہت کم ہے ۔

ٹیگس