ایران کے نو منتخب صدر اور ترکمن صدر کی گفتگو
نومنتخب ایرانی صدر کا کہنا ہے کہ انکی حکومت کی خارجہ پالیسی کی پہلی ترجیح ہمسایہ ممالک سے تعلقات کا فروغ ہے۔
نو منتخب ایرانی صدر نے کہا کہ پڑوسی ممالک سے تعلقات کی توسیع تہران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں سر فہرست ہے۔
ارنا کی رپورٹ کے مطابق "قربانقلی بردی محمد اف" سے ایک ٹیلی فونک رابطے کے دوران، عیدالاضحی کی آمد کے ساتھ ساتھ ترکمانستان کی آزادی کی سالگرہ پر مبارکباد دیتے ہوئے ایران کے نومنتخب صدر سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی کی پہلی ترجیح ہمسایہ ممالک سے تعلقات کا فروغ ہے۔
انہوں نے ایران اور ترکمانستان کے درمیان، بین الاقوامی سطح پر تعلقات کی تقویت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان کے حالات، دونوں ملکوں کیلئے انتہائی اہم ہیں لہذا دونوں ممالک کے حکام کو اس حوالے سے مشاورت کی ضرورت ہے۔
سید ابراہیم رئیسی نے دورہ ترکمانستان سمیت ایکو اور بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ اس دورے اور ترکمانستان کے حکام سے قریب سے ملاقات اور بات چيت کا موقع میسر آئے گا۔
دراین اثنا قربانقلی بردی محمد اف نے بھی نو منتخب ایرانی صدر کو عیدالاضحی کی آمد پر مبادرکباد دیتے ہوئے کہا کہ تہران اور اشک آباد کے درمیان گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہیں جو دونوں ممالک کے عوام کو ایک دوسرے سے جوڑتے ہیں۔
بردی محمد اف نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات، انصاف، باہمی احترام اور مفادات کی بنیاد پر فروغ پا رہے ہیں اور بین الاقوامی میدان میں بھی ایران اور ترکمانستان کے درمیان اعلی سطح کا تعاون موجود ہے۔
بردی محمد اف نے اسی کے ساتھ نومنتخب صدر کو بحیرہ کیسپین کے ساحلی ممالک کے چھٹے سربراہی اجلاس اور اقتصادی تعاون تنظیم ایکو کے پندرہویں اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔