Jul ۲۵, ۲۰۲۱ ۱۳:۰۹ Asia/Tehran
  • ایران کا گولڈ میڈلسٹ نشانے باز، جواد فروغی

ایران کے گولڈ میڈلسٹ نشانے باز جواد فروغی پہلے ایسے کھلاڑی ہیں کہ جنہوں نے اولمپیک کی تاریخ میں نشانے بازی کے لئے ایران کو پہلا سنہرا تمغہ دلوایا۔

جواد فروغی نرسنگ کے شعبے میں سرگرم عمل ہیں۔ وہ ایک نہایت مہربان دل کے مالک، اخلاقی، اسلامی اور انقلابی اقدار سے آراستہ ایک شخص ہیں جن کی ذاتی زندگی کے بعض پہلو دوسروں کے لئے بھی سبق آموز ہو سکتے ہیں۔ ان کے گھریلو ماحول پر اگر ایک سرسری نظر ڈالی جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ وہ ایک دیندار، مہذب اور با اخلاق گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں جس میں دینی و اسلامی اقدار کی حکمرانی نمایاں طور پر نظر آتی ہے۔

وہ حتیٰ اولمپیک کے دوران بھی اپنی انسانی، اسلامی اور انقلابی اقدار کا پرچار کرنے میں نہیں جھجکے۔ وہ مقابلے کے دوران چفیہ نامی ایک خاص انگوچھا اپنے ساتھ لئے ہوئے تھے جو خدمت کے ہر میدان میں رضاکارانہ جذبے کی علامت سمجھی جاتی ہے اور قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای اسے ہمیشہ اپنے شانوں پر ڈال کر عوام کے سامنے حاضر ہوتے ہیں۔

اسکے علاوہ یہ کہ جب انہیں نشانے بازی کے میدان میں کامیابی ملی اور انہوں نے اپنے حریف کو مغلوب کیا تو فورا وہ سجدہ شکر بجا لائے اور اس طرح اپنے خالق کے احترام اور اسکی عطا کردہ توفیقات کی قدردانی میں اپنی پیشانی زمین پر رکھ کر دنیا کو یہ پیغام دیا کہ جو کچھ انہیں حاصل ہوا ہے وہ انکے پروردگار کا دیا ہوا ہے۔

ایران کے اکتالیس سالہ مایۂ ناز کھلاڑی گزشتہ دس برس سے تہران کے بقیۃ اللہ (عج) اسپتال میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ آئیے انکی نجی زندگی، ملازمت اور ٹوکیو اولمپیک ۲۰۲۰ کے دوران لی گئیں کچھ تصاویر پر ایک طائرانہ نظر ڈالتے ہیں۔

 

 

 

 

ٹیگس