اسلامی مزاحمت کی عظیم کامیابی کے آثار نمایاں ہوگئے
ایران کے صدر سے فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ نے ملاقات کی۔
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی نے فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ہونے والی ملاقات میں سیف القدس جنگ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آج اسلامی مزاحمت کی عظیم کامیابی کے آثار نمایاں ہوگئے ہیں۔
صدرمملکت نے کہا کہ فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے سیف القدس جنگ میں دوستوں کو خوشحال اور دشمنوں کو مایوس کیا۔ اسرائیل اور اس کے حامیوں کو اسلامی مزاحمت کی عظیم کامیابی کا وہم و گمان بھی نہ تھا لیکن اللہ تعالی نے اسلامی مزاحمت کو 12 روزہ جنگ اور اس سے قبل جنگوں میں فتح و نصرت عطا کی۔
سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران فلسطینیوں کے ساتھ ہے اور رہے گا ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کو بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی تک تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
اس ملاقات میں فلسطینی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے ایران کے صدر سید ابراہیم رئیسی کی جانب سے فلسطین کی حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ہم فلسطین کے بارے میں ایران کے صاف و شفاف اور ٹھوس مؤقف کی قدر کرتے ہیں ۔ امریکہ کو خطے میں شکست کا سامنا ہے، عراق اور افغانستان سے امریکی فوجیوں کا انخلا امریکہ کی خطے میں شکست کا مظہر ہے۔ حماس کے سربراہ نے کہا کہ فلسطین کی آزادی تک اسرائیل کے خلاف ہماری جد وجہد جاری رہےگی۔
دوسری جانب فلسطین کی استقامتی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ زیاد النخالہ نے بھی صدر ایران سید ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی۔
جمعے کی شب ہونے والی اس ملاقات میں صدر ایران نے جہاد اسلامی تنظیم کو فلسطینی عوام کے حقوق کی بازیابی اور انکے دفاع میں ایک موثر تنظیم قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آج فلسطین کی قسمت کا فیصلہ کرنے کے لئے استقامتی تنظیموں کو صیہونی دشمن کے بالمقابل بالا دستی حاصل ہے اور یہ صورتحال فلسطین کی مکمل آزادی تک جاری رہے گی۔
فلسطینی تنظیم جہاد اسلامی کے سربراہ زیاد النخالہ نے بھی اس ملاقات میں فلسطینی عوام کی جانب سے صدر سید ابراہیم رئیسی کی کامیابی پر انہیں مبارکباد پیش کرتے ہوئےکہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پُرامن انداز میں انتقالِ اقتدار کے حوالے سے دنیا کے لئے نمونۂ عمل بن چکا ہے جبکہ اسکے برخلاف امریکہ میں انتقالِ اقتدار کے موقع پر ٹکراؤ اور ہنگامہ آرائی کا مشاہدہ کیا گیا۔
زیاد النخالہ نے صدر ایران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تقریب حلف برداری کے موقع پر آپ کی تقریر کا پیغام مظلوموں اور عدل و انصاف کی حمایت تھا اور اس راہ میں ہم بیت المقدس کی آزادی تک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ مل کر ڈٹے رہیں گے۔