ایران کے خلاف اسرائیلی ڈرامے کا نیا سین
بحیرہ عمان میں ایک اسرائیلی بحری جہاز پر کیے جانے والے مشکوک حملے کے حوالے سے صیہونی حکومت کے شور شرابے کے درمیان، ایران کے خلاف مغرب کے کثیر جہتی ڈرامے کا نیا سین سامنے آیا ہے جسے تہران نے سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادے نے جی سیون کے رکن ملکوں کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، کہا ہے کہ بے بنیاد پلاٹ پر بنائے جانے والے اس ڈرامے کا مقصد اسرائیل کی ایما پر خطے کی سیاسی فضا کو مکدر بنانا ہے۔
گروپ سیون کے وزرائے خارجہ نے کسی قسم کے ٹھوس ثبوت و شواہد پیش کیے بغیر، ایران پر اسرائیلی تیل برادار جہاز پرہونے والے حملے میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔اسرائیل اور اس کے حامیوں نے اس حادثے سے متعلق بعض جعلی اطلاعات بھی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پیش کیں تاکہ ایران کی مذمت کی جاسکے لیکن ناکام رہے۔ ساری دنیا جانتی ہے کہ اسرائیل پچھلے سات عشروں سے امریکہ اور برطانیہ کی حمایت کے سائے میں ، اس خطے میں بدامنی، عدم استحکام اور خطرات کی اہم وجہ بنا ہوا ہے۔ سوال یہ ہے کہ خطے میں بدامنی پھیلانے والے کیا مقاصد حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ اصل بات جس نے صیہونی حکومت کی پریشانیوں میں دوچنداں اضافہ کردیا ہے وہ یہ ہے کہ ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی امریکی پالیسی اب پوری طرح سے بند گلی میں پہنچ گئی ہے۔
درحقیقت امریکہ کے سامنے ایرانی قوم کے حقوق کا احترام کرنے کے سوا کوئی راستہ باقی نہیں بچا ہے، دوسرے لفظوں میں یہ کہا جاسکتا ہے کہ امریکہ اب اس پوزیشن میں نہیں ہے کہ وہ پابندیوں اور ایٹمی مذاکرات کے جلے ہوئے پتوں کے ساتھ، ایران پر اپنے ناجائز مطالبات مسلط کرسکے۔ بنابرایں اگر اسرائیل اس وہم و گمان میں مبتلا ہے کہ وہ اس قسم کی فرسودہ ڈرامے بازی کے ذریعے ماضی کی طرح اپنے زعم میں سنہری دور میں واپس لوٹ سکتا ہے تو یہ اس کی بھول ہے۔
نور نیوز نامی ویب سائٹ نے اپنے ایک تجزیے میں لکھا ہے کہ اسرائیل ، ایران کے خلاف فوجی اقدام کی طاقت اور جرات نہیں رکھتا، کیونکہ ایسا کوئی بھی جنون آمیز اقدام، خود اس کے خلاف ہمہ گیر جنگ کے آغاز اور کمترین مدت میں اسرائیل کے پورے بنیادی ڈھانچے اور فوجی و اقتصادی تنصیبات کی نابودی کا راستہ ہموار کردے گا۔
حزب اللہ کے نائب سربراہ شیخ نعیم قاسم کے ساتھ ملاقات میں سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے کمانڈر جنرل حسین سلامی کے بیان میں اسی نکتے کی جانب اشارہ کیا گیا ہے اور جنرل سلامی نے یہ بات زور دے کر کہی ہے کہ ، اسرائیل کی نابودی کے لیے حالات پوری طرح سازگار ہیں، صرف اس کی جانب سے کسی غلطی کے ارتکاب کی دیر ہے۔
ان کے اس بیان نے واضح پیغام دے دیا ہے کہ ایران خلیج فارس اور بحیرہ عمان کے وسیع ساحلوں کا مالک ہونے کے ناطے اس علاقے کے امن و استحکام ، جہازرانی کی آزادی اور خطے کی سلامتی کو ناقابل انکار اصول تصور کرتا ہے۔ ایران جارح قوتوں کو خلیج فارس اور بحیرہ عمان میں کسی بھی قسم کی مہم جوئی اور بحری جہازوں کی آزادانہ نقل و حرکت میں خلل ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دے گا۔