ایران اور چین کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو
ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللھیان نے چین کے ساتھ اسٹریٹیجک تعاون کے سمجھوتے کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
اپنے چینی ہم منصب وانگ ای سے ٹیلی فون پر بات چیت کرتے ہوئے حسین امیر عبداللھیان کا کہنا تھا کہ ایران چین تعلقات، اسٹرٹیجک دوستی اور قدیم اشتراکات کی بنیادوں پر استوار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ ہمہ گیر تعلقات کا فروغ ایران کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکہ کو عالمی امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ چین سمیت دنیا کے کسی بھی ملک میں بعض عالمی طاقتوں کے مداخلت پسندانہ اقدامات کی مخالفت، تہران کی حتمی پالیسی کا حصہ ہے۔
چین کے وزیر خارجہ نے بھی اس موقع پر حسین امیرعبداللھیان کو ایران کے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے پر مبارک باد پیش کرتے ہوئے علاقائی معاملات میں تہران کے تعمیری اور کلیدی کردار کو اہم قراردیا۔ وانگ ای نے کہا کہ ایران چین تعلقات، دو طرفہ تعاون کی سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چین کے صدر، ایران کے ساتھ تعلقات کو خاص اہمیت دیتے ہیں۔
ایران اور چین کے وزرائے خارجہ کی ٹیلی فونی گفتگو میں افغانستان میں وسیع البنیاد حکومت کے قیام، دہشت گردی اور منشیات کے خلاف جنگ، افغان عوام کے لیے انسانی امداد کی بلا وقفہ اور فوری ترسیل کو یقینی بنانے کے لئے سرحدی گزرگاہوں کو کھلا رکھنے پر بھی زور دیا گیا۔