Sep ۱۲, ۲۰۲۱ ۱۷:۲۸ Asia/Tehran
  • عراقی وزیراعظم کا دورہ ایران، اہم سیاسی، اقتصادی اور سکیورٹی مسائل پر ہوا تبادلۂ خیال

صدر ایران کی جانب سے عراقی وزیر اعظم کے باضابطہ استقبال کے بعد دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے سے بالمشافہہ ملاقات اور گفتگو کی ہے۔ جغرافیائی، سماجی اور مذہبی رشتوں اور قریبی عوامی تعلقات کی تناظر میں، ایران عراق روابط کی سطح سفارتی اور اسٹریٹیجک تعلقات کی سطح سے کہیں بالا تر ہے۔

ایوان صدر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے اتوار کی صبح تہران میں عراقی وزیر اعظم کا باضابطہ استقبال کیا۔

اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے اور مسلح افواج کے چاق و چوبند دستے نے معزز مہمان کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔

بعد ازاں صدر ایران اور عراقی وزیر اعظم نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور اپنے اپنے وفود میں شامل ارکان کا تعارف کرایا۔ استقبالیہ تقریب کے فورا بعد صدر ایران اور عراقی وزیراعظم کے درمیان دو طرفہ ملاقات شروع ہوئی جس کے بعد دونوں ملکوں کے وفود کے درمیان ملاقاتوں کا آغاز ہوا۔

ایران اور عراق کے درمیان سیاسی، اقتصادی، ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کی راہوں کا جائزہ لینا نیز اہم ترین علاقائی اور بین الاقوامی مسائل کے بارے میں تبادلہ خیال، دونوں ملکوں کے اعلی سطحی وفود کے درمیان ملاقات کے ایجنڈے میں شامل ہے۔

سلامتی کے معاملات، دہشت گردی کے خلاف باہمی تعاون، اقتصادی تعلقات کا فروغ، حالیہ بغداد اجلاس کے نتائج پر غور، شہید قاسم سلیمانی کے قتل سے متعلق امریکہ کے خلاف قانونی اقدامات کو آگے بڑھانے کا معاملہ بھی، ایرانی اور عراقی عہدیداروں کے درمیان مذاکرات میں شامل رہا۔

سید ابراہیم رئیسی کے دور صدارت کے آغاز میں عراقی وزیر اعظم کے دورہ ایران سے اس بات کی نشاندھی ہوتی ہے کہ عراقی حکام ایران کے ساتھ تعلقات پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں اور بغداد حکومت تہران کے ساتھ تعلقات کے فروغ کو بہت زیادہ اہمیت دیتی ہے۔

جغرافیائی، سماجی اور مذہبی رشتوں اور قریبی عوامی تعلقات کی تناظر میں، ایران عراق راوبط کی سطح سفارتی اور اسٹریٹیجک تعلقات کی سطح سے کہیں بالا تر ہے۔ ایران اور عراق خطے میں مشترکہ مفادات کے حامل ہیں اور فطری امر ہے کہ دونوں ممالک مشترکہ خطرات کے حوالے سے انتہائی حساس ہوں، یہی وجہ ہے کہ علاقائی سلامتی اور سفارت کاری کا فروغ عراقی وزیر اعظم کے دورہ ایران میں خاص توجہ کا حامل ہے۔

ٹیگس