آزاد بین الاقوامی سمندروں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ نے اپنی طاقت کا لوہا منوایا
ایرانی فوج کے کمانڈر نے کہا ہے کہ ایرانی بحریہ کے پچہترویں اسکواڈرن کے اسٹریٹیجک مشن نے عالمی سامراج کو مبہوت کر دیا ہے۔
ایرانی فوج کے کمانڈر میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے اتوار کے روز ایرانی بحریہ کے پچہترویں اسکواڈرن کی استقبالیہ تقریب سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ ایران کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر نے پہلی بار ایرانی بحریہ کے پچھترویں اسکواڈرن کی بحر اٹلانٹک میں تاریخ ساز بحری مشن سے کامیاب اور مقتدر انداز میں واپسی کو قابل ستائش قرار دیا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ کے جوانوں نے بدترین ماحول اور دشمن کی سیاسی و نفسیاتی جنگ اور دھمکیوں کے درمیان نہایت بہادری کے ساتھ بحر اٹلانٹک میں اپنی دلیرانہ موجودگی کا اعلان کیا اور رہبر انقلاب اسلامی کے فرمان پر عمل کیا۔
ایرانی فوج کے کمانڈر میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کی دانشمندانہ تدابیر اور ایران کے اسلامی انقلاب نیز مقدس اسلامی جمہوری نظام کی برکت اور اسی طرح مکمل خودمختاری و آزادی کے تناظر میں یہ تاریخی مشن، پوری درایت و ہوشیاری، استقامت و شجاعت و شہامت اور بحریہ کے جہادی اقدام سے اپنے اختتام کو پہنچا جو دیگر انقلابی اہداف کے حصول کے لئے اہم قدم شمار ہوتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ایرانی بحریہ کے اسکواڈرن کے اس اسٹریٹیجک اقدام نے سامراجی طاقتوں اور ان میں سر فہرست امریکی دہشت گردوں کو مبہوت کر دیا ہے۔ ایرانی فوج کے کمانڈر میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے کہا کہ ایرانی بحریہ کے اس فاتحانہ مشن نے عالمی سامراجی پر اس بات کو واضح کر دیا کہ ایرانی عوام کی برحق آواز میں اور زیادہ دم پیدا ہوا ہے اور کوئی بھی قوت و طاقت سمندر کی طرف تمدنی تحریک سے متعلق ایرانی قوم کے عزم و ارادے کو ٹس سے مس کرنے پر قادر نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف عائد کی جانے والی پابندیوں سے اسلامی جمہوریہ ایران کی توانائیوں میں مزید اضافہ ہوا ہے۔
ایرانی بحریہ کا پچہترواں اسکواڈرن جس میں سہند اور مکران جیسے تباہ کن بحری جہاز شامل ہیں، ایک سو تینتیس روز تک آزاد سمندروں میں چوالیس ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرنے کے بعد ایران کی سمندری حدود میں واپس پہنچ گیا۔
بحریہ کے اسکواڈرن کے ملکی سمندری حدود میں داخلے کے وقت ایرانی بحریہ کے فرسٹ زون کے بحری جہاز اس کے استقبال کے لیے وہاں موجود تھے جبکہ ایرانی فضائیہ کے شہید عبدالکریم ایئر بیس سے پرواز کرنے والے جنگی طیارے فضا میں گشت کر رہے تھے۔ اس اسکواڈرن نے تین سمندروں بحر ہند، بحر اٹلانٹک جنوبی اور بحر اٹلانٹک شمالی کے سفر اور مذکورہ تینوں سمندروں کی اہم ترین اور اسٹریٹیجک آبی گزرگاہوں کو عبور کیا اور بحر اٹلانٹک میں تاریخ ساز بحری مشن سے کامیاب اور طاقتور واپسی کرکے اسلامی جمہوریہ ایران کا پرچم لہرایا اور اس طرح پوری دنیا کو ایرانی قوم کی جانب سے امن و دوستی کا پیغام پہنچایا۔