Sep ۱۶, ۲۰۲۱ ۱۷:۱۹ Asia/Tehran
  • پابندیوں کا نشیڑی امریکہ انسانی حقوق کی دھجیاں اڑا رہا ہے: ایران

جنیوا میں قائم بین الاقوامی اداروں اور اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے کہا ہے کہ امریکہ ترقی پسند ممالک کے خلاف اپنی ظالمانہ پابندیاں جاری رکھنے کے نشے میں مبتلا ہوا ہے اور وہ اس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

جنیوا میں اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈ کوارٹر میں ایران کے مستقل مندوب اسماعیل بقائی ہامانہ نے انسانی حقوق کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایران انسانی حقوق کے فروغ کی حمایت جاری رکھنے کا پابند ہے اور اس پر زور دیتا ہے۔

بقائی ہامانہ نے کہا کہ نہایت شرمناک بات ہے کہ امریکہ، ترقی پسند ممالک کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کے نشے میں مبتلا ہے اور پابندیوں کے شکار ممالک کے عوام کے خلاف بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی کھلے عام اور منظم خلاف ورزیوں کا ارتکاب کر رہا ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں ایران کے نائب مندوب مہدی علی آبادی نے بھی اس اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے یمن پر عائد پابندیاں فوری طور پر اٹھائے جانے، اس ملک کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل، جنگ بندی اور وسیع مذاکرات شروع ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔

انھوں نے یمن میں جاری بدترین انسانی المیہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورت حال جارح ممالک کی غیرقانونی فوجی جارحیت کا نتیجہ ہے جو امریکہ، کینڈا اور برطانیہ کی ایماء اور ان کے فراہم کردہ ہتھیاروں کی مدد سے گذشتہ سات برس سے جاری ہے اوراس نے یمن کے عوام کو نہایت سخت اور بحرانی حالات سے دوچار کر رکھا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یمن پر گذشتہ سات برس سے جاری بمباری نے یمنی عوام کو بھوک اور افلاس سے دوچار کر دیا ہے جبکہ اس ملک کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہو کررہ گیا ہے اور دہشتگرد گروہوں کے پھلنے پھولنے کی زمین ہموار کردی ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں ایران کے نائب مندوب نے اس بات پر زور دیا کہ جنگ کسی بھی بحران کا حل نہیں ہے۔ انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران، یمن کا اقتصادی محاصرہ ختم کرنے، اس ملک کے لئے انسان دوستانہ امداد کی ترسیل، جنگ بندی اور وسیع البنیاد امن مذاکرات شروع کرنے کا مطالبہ کیا۔

ٹیگس